جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے معیاری تعلیم کا فروغ ناگزیر ہے

454

 

ڈاکٹر عارف علویصدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ قوم کی ترقی کیلئے جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے معیاری تعلیم کا فروغ ناگزیرہے، حکومت کے ساتھ ساتھ مخیر حضرات اور سماجی تنظیموں کو بھی تعلیمی اداروں کی خدمات کا سلسلہ جاری رکھنا ہو گا۔ ہمیں اپنے بچوں کو معیاری تعلیم دلانے اور ان کی کار آمد بنانے پر توجہ دینا ہو گی،غریب اور پسماندہ طبقے کیلئے شروع کیا گیا احساس پروگرام کے ذریعے غریب خاندانوں کو فی گھرانہ 12ہزار روپے تقسیم کیے جا چکے ہیں اسمیں بلوچستان سے تعلق رکھنے والے 3لاکھ 38 ہزار غریب خاندان بھی شامل ہیں ۔ان خیالات کا اظہار صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے منگل کو بیوٹمز کوئٹہ میں احساس کفالت کیش اور احساس انڈر گریجویٹ سکالر شپ سرٹیفیکٹس کی تقسیم کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ عالمی وبا کورونا کے دوران وزیراعظم عمران خان نے معاشرے کے کمزور طبقات کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے مکمل لاک ڈاون کی مخالفت کی اور اس فیصلے سے غربا اور مزدور طبقے کو مالی طور پر مشکلات سے بچایا۔انہوں نے کہا کہ لاک ڈاون کے دوران احساس پروگرام کے تحت 12 کروڑ خاندانوں میں 200 ارب روپے تقسیم کیے گئے۔صدر مملکت نے کہا کہ حکومت کے مثبت اقدامات کی بدولت ملکی معیشت میں بہتری آ رہی ہے اور ضرورت اس امر کی ہے کہ پسے ہوئے طبقات کو اوپر لانے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو احساس کیش پروگرام کے تحت رقوم کی ادائیگی بنک اکاونٹ کے ذریعے کرنے کے لیے کاوشیں کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو معاشی اعتبار سے مستحکم بنانا ہوگا تاکہ وہ ملکی ترقی کی عمل میں براہِ راست اپنا کردار ادا کرسکیں۔انفارمیشن ٹیکنالوجی کے حوالے سے صدر مملکت کا کہنا تھا کہ پاکستان کی ترقی کا دارومدار آئی ٹی کے شعبہ کے فروغ پر ہے طلبا کو سکالرشپ دینے کا مقصد تعلیم میں برابری لانا ہے دنیا نے آئی ٹی میں بہت کام کیا ہم نے موجودہ حالات کو مد نظر رکھ کر آئی ٹی کے شعبوں پر توجہ مرکوز کرانا ہوگی،انہوں نے یونیورسٹیز کے وائس چانسلرزپر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ انفارمیشن ٹیکنالوجی سے متعلق سلیبس کو جدید دور کے تقاضوں اور مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق بنائیں۔ تاکہ ہمارے گریجویٹس بھی آگے بڑھ کر آئی ٹی کے شعبے میں اپنا کردار ادا کریں،صدر مملکت نے کہا کہ خصوصی افراد معاشرے کا اہم حصہ ہیں اور انہیں ہنر مند بنانے کے لیے اقدامات کی ضرورت ہے۔ جس سے خصوصی افراد اپنی آمدن کا بندوست کرسکیں گے۔کامیاب جوان پروگرام کے حوالے سے صدر نے کہا کہ اس پروگرام کے ذریعے خواتین بھی قرضوں کی سہولت سے مستفید ہوسکتی ہیں۔تقریب سے گورنر بلوچستان سید ظہور احمد آغا اور ڈائریکٹر جنرل بی آئی ایس پی بلوچستان عبدالجبار نے بھی خطاب کیا۔قبل ازیں صدر مملکت نے طلبا وطالبات میں احساس انڈر گریجویٹ سکالرشپ سرٹیفیکٹس اور مستحق خواتین میں احساس کفالت پروگرام کے تحت نقد رقوم تقسیم کیں۔