حکمرانوں نے مسئلہ کشمیر و فلسطین بھلا کر قوم کو جھگڑوں میں الجھا رکھا ہے، لیاقت بلوچ

226
constituencies

لاہور: نائب امیر جماعتِ اسلامی اور  سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے  کہا ہے کہ حکمرانوں نے مسئلہ کشمیر و فلسطین بھلا کر قوم کو جھگڑوں میں الجھا رکھا ہے۔

حرمتِ اقصٰی کانفرنس، تحفظِ ناموسِ رسالتؐ کانفرنس اور تقریب حفظِ قرآن سے خطاب کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہا کہ قبلہ اول کی آزادی اور فلسطینیوں، کشمیریوں کی جدوجہدِ آزادی میں کردار پوری اُمت کا دینی، ملی اور انسانی فریضہ ہے۔ پاکستان کی حکمران جماعتیں مسئلہ فلسطین، مسئلہ کشمیر اور اسلامیانِ پاکستان کے حقیقی مسائل کے حل کے بجائے مصنوعی، سطحی سیاسی جھگڑوں اور متنازع اقدامات کے ایونٹ سے قوم کو اُلجھائے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 25 کروڑ عوام کو زہریلی پولرائزیشن کا شکار کرکے اقتدار حاصل کرنے والی جماعتیں ہی ملک و مِلت کے لیے عذاب بن گئی ہیں۔ ملک و مِلت کو بحرانوں سے نکالنے کے لیے قرآن و سُنت کی بالادستی، آئین کے نفاذ اور قانون کی فرمانروائی، کرپشن کا خاتمہ، قومی وسائل کی منصفانہ تقسیم اور معیشت کو سُود، قرضوں اور اغیار کے قبضے سے آزاد کرانے کے لیے خودانحصار، سُود کے خاتمے اور وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے پر اخلاص اور دیانت داری کیساتھ عمل میں ممکن ہے۔

لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ ناقص گندم پالیسی پر پنجاب اسمبلی کے ایوان میں حکومتی ممبران نے احتجاج کرکے صوبائی حکومت کا چہرہ بے نقاب کردیا ہے، کسانوں سے 3 ہزار روپے فی من سے بھی کم قیمت پر گندم خریدی جا رہی ہے،جس پر حکومتی ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں، پنجاب میں کاشتکار باردانہ کے حصول کے لیے خوار ہو رہے ہیں، حکومت کی ناقص پالیسیوں سے زراعت تباہ کسان برباد ہوگئے،کاشتکاروں کی گندم کھلے آسمان تلے کھیتوں میں پڑی ہے جب کہ گندم مافیا کسانوں کو لوٹ رہا ہے۔

نائب امیر جماعت نے مزید کہا کہ سیاسی بحرانوں کا حل سیاسی ہی ہے۔ قومی سیاسی جمہوری قیادت سیاسی مذاکرات کا دروازہ بند کرکے سِول-ملٹری اسٹیبلشمنٹ کی بالادستی کو طاقت ور بنارہے ہیں۔ سیاسی محاذ پر بے اعتمادی، بے یقینی اور مفادات ماحول میں کوئی اتحاد نہیں چل سکتا۔ اتحادوں کی تشکیل کی تاریخ خوشگوار تھی لیکن انجام بھیانک ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی جمہوری قیادت آئین کی حفاظت، آزاد عدلیہ، اقتصادی بحرانوں اور دہشت گردی کے خاتمے، صوبوں کی شکایات کے ازالے اور غیرجانبدارانہ انتخابات کے ایجنڈے پر اپنی پارٹیوں کی نمائندگی کرتے ہوئے سیاسی ڈائیلاگ کریں اور قومی ترجیحات کے قومی ایجنڈا کے کم از کم نکات پر اتفاق کرلیں۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ ایرانی صدر کے دورہ پاکستان کے بعد وزیراعظم پاکستان کا دورہ سعودی عرب اور ولی عہد سعودی عرب محمد بن سلمان کا ممکنہ دورہ پاکستان بہت اہم ہوگا۔ وزیراعظم پاکستان ترجیحی بنیادوں پر افغانستان کا دورہ کریں۔ تیزی سے بدلتے عالمی حالات اور امریکی راج کے زوال کے مراحل میں ضروری ہے کہ سعودی عرب، پاکستان، ایران اور افغانستان ایک پیج پر آئیں اور چین و روس کے ساتھ بہترین تعلقات قائم ہوں۔