غزہ پر اسرائیلی فوج کی بمباری، فلسطینی انجینئر کا اہلیہ و بچوں سمیت پورا خاندان شہید

334

مقبوضہ بیت المقدس:قابض صہیونی فوج کی غزہ میں بمباری سے فلسطینی انجینئر کا اہلیہ و بچوں سمیت پورا خاندان جام شہادت نوش کرگیا۔

عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ میں فلسطینی انجینئر کو الرمل کلینک کے قریب ان کے فلیٹ میں بمباری کا نشانہ بنایا، جس میں ان کی اہلیہ شیما العرعیر جو معروف فلسطینی شاعر ڈاکٹر رفعت العرعیر کی بیٹی ہیں،  اور 2 ماہ کے نوزائیدہ سمیت 2 بچے شہید ہو گئے۔ واضح رہے کہ شیما العرعیر کے والد فلسطینی شاعر ڈاکٹر رفعت العرعیر بھی اسرائیلی فضائی حملے میں جام شہادت نوش کرگئے تھے۔

اسرائیلی طیاروں نے غزہ میں پناہ گزینوں کے گھروں کو بمباری کا نشانہ بنایا۔ فلسطینی میڈیا کے مطابق ڈاکٹررفعت العرعیر مرکزاطلاعات فلسطین میں بھی کام کرتے تھے ۔ وہ غزہ کی اسلامی یونیورسٹی میں انگریزی کے پروفیسر تھے۔

انہوں نے اکتوبر میں سی این این سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے پاس شمالی غزہ میں رہنے کے سوا کوئی چارہ نہیں کیونکہ کوئی محفوظ مقام ہی نہیں رہا اور فرار کے لیے کوئی جگہ نہیں۔ پھر کچھ ہی روز بعد وہ اپنے بھائی، بہن اور 4 بچوں کے ساتھ غزہ پر اسرائیلی بمباری میں جام شہادت نوش کرگئے تھے۔

ایک اور فلسطینی شاعر ابو طحہ نے سی این این کو بتایا کہ رفعت العرعیر کی بیٹی شیما نے اپنے نجی فیس بک اکاؤنٹ پر حالیہ پیغام میں اپنی زچگی کی خبر پوسٹ کی تھی جس میں انہوں نے اپنے مرحوم والد کے نام اپنے پیغام کا اسکرین شاٹ بھی شیئر کیا تھا۔

انہوں نے لکھا تھا کہ “میرے پاس آپ کے لیے ایک خوش خبری ہے، کاش میں اسے آپ تک پہنچا سکتی آپ میرے سامنے ہوتے، میں آپ کو آپ کا پہلا پوتا دکھاتی، کیا آپ جانتے ہیں، میرے والد، آپ دادا بن گئے ہیں؟”