سست رویہ دل کو نقصان اور موت کے خطرات بڑھا سکتا ہے، ماہرین

229

ہیلسنکی: طبی ماہرین نے تازہ تحقیق کے نتائج سے اخذ کیا ہے کہ نوجوانوں یا بچوں میں پایا جانے والا سست رویہ دل کو نقصان پہنچانے کے ساتھ موت کے خطرات میں اضافے کا سبب بھی بن سکتا ہے۔

فن لینڈ کی یونیورسٹی آف ایسٹرن میں ہونے والی تحقیق میں شامل  سائنس دانوں  کے مطابق نوجوانوں اور بچوں میں سستی یا کاہلی کے نتائج میں دل کا بڑا ہو جانا، دل کا دورہ، فالج یا قبل از موت جیسے خطرات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ تحقیق کاروں کے مطابق سست اور کاہلی پر مبنی رویہ 17 تا 24 برس کے نوجوانوں کے دل کا سائز بڑھا کر 40 فی صد تک اضافے کی وجہ بن سکتا ہے۔

تحقیق سے متعلق شائع ہونے والی رپورٹ میں تحقیق کاروں نے بتایا کہ نوجوانوں اور بچوں میں سستی یا کاہلی کا رویہ بالکل ایسے ہی ہے جیسے کوئی چلتا پھرتا ٹائم بم ہو۔ماہرین کا کہنا ہے کہ بچوں میں سستی کی وجہ سے ان کی صحت پر پڑنے والے منفی اثرات کے مشاہدات بہت زیادہ سامنے آنے لگے ہیں اور اس مسئلے کو بہت زیادہ سنجیدہ لیا جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ سست اور کاہل بچوں کے مقابلے میں ایسے بچے جو معمولی حد تک بھی کسی جسمانی ایکٹی ویٹی میں مصروف رہتے ہوں، ان کے دل کا سائز بڑھنے کے خطرات 49 فی صد کم  ہوتے ہیں۔