حکومت کی ناکامی… مہنگائی کا طوفان

262

عید سے قبل مہنگائی کی شرح میں ایک بار پھر اضافہ ہوا ہے، جس سے غریب عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔ حکومت کی جانب سے مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے لیے کوئی ٹھوس اقدامات نہ کیے جانے کے باعث عوام کی زندگیاں اجیرن ہورہی ہیں۔ رواں ہفتے مہنگائی کی شرح 0.96 فی صد اضافے سے 29.45 فی صد ہوگئی ہے۔ 16 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے جن میں ٹماٹر، مرغی، پیاز، بریڈ، بڑا گوشت، لہسن، مٹن، ٹوٹا چاول، زنانہ سینڈل، مردانہ سینڈل، پٹرول اور کپڑے شامل ہیں۔حکومت کی جانب سے دعویٰ کیا جاتا ہے کہ وہ مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے لیے اقدامات کررہی ہے، لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے۔ حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے مہنگائی میں اضافہ ہورہا ہے اور غریب عوام مزید غریب ہورہے ہیں۔ حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کے تحت کئی اقدامات کیے ہیں، جن کی وجہ سے بھی مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے۔ آئی ایم ایف پروگرام سے باہر نکلنے کے لیے حکومت کو اپنے اخراجات کم کرنے اور پلاننگ کرنے کی ضرورت ہے۔ حکومت کو مہنگائی کنٹرول کرنے کے لیے فوری اقدامات کرنے چاہئیں۔ ان اقدامات میں سبسڈی کا نظام بہتر بنانا، ذخیرہ اندوزی اور منافع خوری کو روکنا، اور غریب عوام کے لیے ریلیف پیکیج شامل ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ حکومت کی نااہلی کی وجہ سے عوام مہنگائی کے طوفان میں پھنسے ہوئے ہیں۔ حکومت کو عوام کے مسائل کو سنجیدگی سے لینے اور ان کے حل کے لیے فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔