اسرائیلی بمباری اور مسلم حکمرانوں کی بے حسی

360

اسرائیل کی جانب سے غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف مظالم جاری ہیں، عالمی سطح پر عوامی رد عمل اور شدید مظاہروں اور مزاحمت کے بعد بھی اسرائیلی حملوں میں کمی نہیں آئی ہے او ر اسرائیلی بمباری سے فلسطینی شاعر کی بیٹی خاندان سمیت شہید ہو گئی ہے۔ اس کے باوجود ۷۵ اسلامی ممالک کے حکمرانوں میں ذرا بھی جنبش پیدا نہیںہوئی ہے البتہ صرف عوامی سطح پر مزاحمت ہو رہی ہے۔ امریکا بھرکی یونیورسٹیاں اس وقت فلسطینیوں کے حق میں طلبہ کے مظاہروں کے نعروں سے گونج رہی ہیں اور اب کینیڈا اور پاکستان کی یونیورسٹیوں میں بھی اس طرح کی مزاحمت کا اعلان کیا گیا ہے۔لیکن کوئی جنبش نہیں ہے تو پاکستان اور دیگر مسلم ممالک کے حکمرانوں میں نہیں ہے۔ اگر یہ ممالک تھوڑی سی ہمت کریں تو اسرائیل کو لگام دی جا سکتی ہے۔ حکمراں یہ سمجھ رہے ہیں کہ چند طلبہ احتجاج کر کے تھک جائیں گے لیکن یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ ہر گزرنے والے دن عوام متحد اور حکمران منتشر ہو رہے ہیں اور یہ عوامی سیلاب انہیں بھی بہا لے جائے گا۔