سوشل میڈیا پر حکومت کا بڑھتا کنٹرول

344

وفاقی حکومت نے سوشل میڈیا کو ریگولیٹ کرنے کے لیے قانون سازی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکومتی ذرائع کے مطابق، وزیراعظم نے پیکا ایکٹ 2016 میں ترمیم کے ڈرافٹ کی منظوری دے دی ہے۔ مجوزہ پیکا ترمیمی ایکٹ 2024 کے تحت، ڈیجیٹل رائٹس پروٹیکشن اتھارٹی کے قیام کی تجویز دی گئی ہے۔ نئے تجویز شدہ پیکا بل 2024 کو کابینہ کی منظوری کے بعد پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔ ڈیجیٹل اتھارٹی انٹرنیٹ کے ذمے دارانہ استعمال اور ضوابط کی تعمیل کو یقینی بنائے گی اس کے ساتھ مجوزہ ڈیجیٹل رائٹس اتھارٹی آن لائن مواد کو ریگولیٹ کرے گی۔ اتھارٹی سوشل میڈیا پر قانون کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات اورنئے پیکا قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرے گی۔ اس میں کوئی دو رائے نہیں ہے کہ سوشل میڈیا پر بہت کچھ غلط ہو رہا ہے، جو ہمارے سماجی زوال کا عکس بھی ہے۔ لیکن ماہرین کے مطابق ان جرائم کو روکنے کے لیے پہلے ہی ایف آئی اے سمیت کئی ادارے موجود ہیں لیکن بدقسمتی سے ہمارے یہاں کوئی بھی قانون معاشرے میں موجود اصل مسئلے کو حل کرنے کے لیے نہیں بنتا بلکہ ریاست یا حکومت اْس وقت حرکت میں آتی ہے جب وہ اپنی پالسیوں کی وجہ سے مشکل میں پڑتے ہیں، اور صاف ظاہر ہے کہ سوشل میڈیا سے متعلق ان اقدامات کا مقصد انٹرنیٹ پر حکومت کے کنٹرول کو بڑھانا ہے۔ حکومت سوشل میڈیا پر پوسٹ کی جانے والی تمام معلومات کو ریگولیٹ کرنا چاہتی ہے۔ اس سے حکومت کو صحافیوں، سچ اور حقائق کے لیے کام کرنے والے لوگوں اور ریاستی پالیسیوں کے ناقدین کو خاموش کرنا آسان ہو جائے گا۔