ایم کیو ایم کی ایک اور واردات

351

کراچی کے وسائل لوٹنے اور اس کی بندر بانٹ کرنے والے اب پانی جیسی بنیادی ضرورت کو بھی چرانے پر آگئے ہیں، جماعت اسلامی ضلع وسطی کے امیر سید وجیہ حسن نے کہا ہے کہ تقریباً چار عشروں سے ناظم آباد کے عوام کی ضرورت پوری کرنے والے واٹر ریزروائر ’سی‘ پمپ سے ایم کیو ایم پانی چوری کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے یہ کوشش فوری روکنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ورنہ احتجاج کیا جائے گا، اسّی کی دہائی میں ناظم آباد کی ضرورت کے پیش نظر اس وقت کے جماعت اسلامی کے منتخب کونسلرز عارف خان اور دستگیر احمد شریف نے ناظم آباد نمبر 1 میں ایک بڑا ریزروائر تعمیر کروایا تھا جو C پمپ کے نام سے معروف ہے۔ پچھلی حکومت کے ایک وزیر نے اپنے حلقہ انتخاب تک پانی پہنچانے کے لیے ناظم آباد کے اس ریزروائر سے پانی کی لائن ڈلوائی جس سے گرین بیلٹ بھی برباد ہوئی۔ اب فارم 47 پر منتخب کرائے گئے ایم کیو ایم ایم این اے ہیوی پمپ نصب کرا چکے ہیں اور خدشہ ہے کہ ناظم آباد کا پانی دوسرے علاقوں کو دیا جانے لگے گا۔ اس کے نتیجے میں ناظم آباد میں پانی کا شدید بحران ہوجائے گا، ویسے بھی شہر میں پانی کی شدید قلت ہے جبکہ سی پمپ بننے کے بعد سے علاقے کی آبادی کئی گنا بڑھ چکی ہے اور حکومت نے ناظم آباد کو پانی کی فراہمی میں اضافہ نہیں کیا۔ بلکہ دھاندلی سے جتوائے گئے ایم کیو ایم کے لوگ پانی کی ترسیل میں بھی دھاندلی کر رہے ہیں۔ جماعت اسلامی تو عوام اور منتخب نمائندوں کی مدد سے احتجاج بھی کرے گی لیکن کیا حکومت سندھ اور بلدیہ کراچی میں کوئی حیا باقی نہیں ہے کہ پانی جیسی بنیادی ضرورت فراہم کرنے کے بجائے چرایا جائے۔