اسٹیٹ بینک کے صارفین کی سہولت کے لیے اقدامات

178

کراچی(اسٹاف رپورٹر)اکثروبیشتر بینک معمول کی بینکاری مصنوعات اور خدمات کے ساتھ ساتھ دیگر مالی خدمات کی پیشکش یا فروخت کرتے ہیں، جو دوسرے مالی اداروں کی جانب سے فراہم کی جاتی ہیں، جسے عام طور پر بینکانشورنس یا تھرڈ پارٹی مصنوعات کہا جاتا ہے۔ اکثر اوقات ایسی پیشکشوں میں مصنوعات کی قیمتوں کی تخمینہ کاری یا معیار کے حوالے سے غلط بیانی کا احتمال رہتا ہے، جو صارفین کے لیے مشکلات اور تنازعات کا سبب بنتا ہے۔ اسٹیٹ بینک نے ان خدشات کو دور کرنے اور ایسے لین دین میں شفافیت لانے کی غرض سے تھرڈ پارٹی مصنوعات کی فروخت کے ضمن میں نظرثانی شدہ جامع ہدایات جاری کردی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ان ہدایات سے مصنوعات کی ڈجیٹل ذرائع سے فروخت اور مالی شمولیت کے کو فروغ میں بھی سہولت ملے گی۔ نظرثانی شدہ ہدایات کے مطابق تھرڈ پارٹی مصنوعات کی فروخت کے لیے صارفین کے موزوں ہونے کا بینکوں کی طرف سے جائزہ لینا لازمی کر دیا گیا ہے، نیز معاشرے کے زد پذیر یا کمزور طبقوں جیسے بیواؤں، بزرگوں وغیرہ کو ان مصنوعات کی فروخت کے لیے اضافی محتاطیہ اقدامات کی سفارش کی گئی ہے،تمام اسلامی بینکوں اور ان کے ساتھ ساتھ روایتی بینکوں کی اسلامی بینکاری برانچوں کو سختی سے یقینی بنانا ہوگا کہ تھرڈ پارٹی مصنوعات کی فروخت شریعت کے قوانین، اور اسٹیٹ بینک کے ضوابط سے ہم آہنگ ہے۔