حکومتی اخراجات 9 ہزار 651 ارب سے متجاوز، خسارہ 4 ہزار 337 ارب تک پہنچ گیا

1369

اسلام آباد: پاکستان میں حکومت کے اخراجات 9 ہزار 651 ارب سے تجاوز کر گئے ہیں جب کہ خسارہ 4 ہزار 337 ارب تک پہنچ گیا ہے۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزارت خزانہ کی جانب سے تفصیلات جاری کی گئی ہیں، جس میں درج اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ وفاقی حکومت کا رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں  مالی خسارہ 4 ہزار 337 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق حکومت کی آمدن 5 ہزار 313 ارب روپے ہے جب کہ اخراجات 9 ہزار 651 ارب روپے سے متجاوز ہو چکے ہیں جب کہ جاری  مالی سال کے پہلے 9 ماہ کے دوران ملکی قرضوں پر واجب الادا سود کی مد میں 5 ہزار 517 ارب روپے  خرچ ہوئے ہیں۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے مالی سال 2024-25 کے پہلے 9 مہینوں میں 6711 ارب روپے ٹیکس کی مد میں جمع کیے ہیں۔ اس کے علاوہ این ایف سی کے تحت صوبوں کو 3 ہزار 815 ارب روپے منتقل کیے گئے  ہیں۔ جولائی 2023ء تا مارچ 2024ء نان ٹیکس ریونیو 2 ہزار 416 ارب روپے ریکارڈ ہوا ہے۔

حکومت نے پیٹرولیم لیوی کی مد میں صارفین سے 719 ارب 59 کروڑ روپے  کی وصولی کی ہے، جو کہ نہ صرف ایک ریکارڈ ہے  بلکہ گزشتہ سال کے اسی دورانیے کے تناسب سے 357 ارب روپے زیادہ ہے۔

رپورٹ کے مطابق حکومت کے جاری خرچے 9 ہزار 201 ارب روپے سے بھی بڑھ چکے ہیں، جس میں دفاع پر1222 ارب، ترقیاتی منصوبوں پر 454 ارب روپے کے اخرجات ہوئے۔ علاوہ ازیں سبسڈیز پر 473 ارب، پنشن ادائیگیوں پر 611 ارب روپے سے زیادہ خرچ ہوئے ہیں۔ حکومت کے سول امور چلانے پر 9 ماہ کے دوران 518 ارب روپے کے اخراجات  آئے ہیں۔