ہجاموں کی دکانیں اور پارلر ویران دکھائی دینے لگے

112

 

کراچی(اسٹاف رپورٹر) کورونا وائرس کے سبب ایس ای پیز کی پابندیوں اورحکومت سندھ کی جانب سے مارکیٹوں کی شام6بجے بندش سے ہیئرڈریسرز اور بیوٹی پارلرز ویران دکھائی دینے لگے جبکہ رات کے وقت دکانوں کے بند ہونے سے نوجوانوں نے بھی ہیئرڈریسرز شاپ کا رخ بند کردیا ۔سندھ حکومت کی جانب سے پیر سے ایک بار پھر کورونا پابندیاں سخت کیے جانے،شام 5بجے دکانیں بند کرنے کے احکامات اورہفتے میں دوروز دکانیں بند کرنے کی پابندی نے ہیئرڈریسرز کو شدید پریشانی میں مبتلا کردیا ہے اوربیشتر ہیئرڈریسرز مالی مشکلات سے دوچار ہوگئے ہیں۔کورونا وائرس کے سبب شادی ہالوں پر عائد پابندی سے نہ صرف شادیاں کم ہوگئی ہیں بلکہ دولہا اوردلہن نے بھی سجنا اور سنورنا کم کردیا ہے جس کی وجہ سے ہیئرڈریسرز اوربیوٹیشنز کا کاروبار 60سے70فیصد تک گھٹ گیا ہے۔شادی کے سیزن میں دولہا کے ساتھ آنے والے دیگر دوست اور رشتے دار بھی فیشنل کرانا ضروری سمجھتے تھے مگر اب نہ صرف شادیاں بھی سادگی سے ہونے لگی ہیں بلکہ مہمانوں کو دعوت دینے کا رواج بھی ختم ہو گیا ہے۔