آرٹیفیشل انٹیلی جنس ٹیکنالوجی انسانیت کے خاتمے کا باعث بن سکتی ہے، ماہرین

395
Artificial

ماہرین نے اندیشہ ظاہر کیا ہے کہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس ٹیکنالوجی انسانیت کے خاتمے کا باعث بن سکتی ہے۔

میڈیارپورٹ کے مطابق سنٹرفاراے آئی سیفٹی کے ویب پیج پر شائع ہونے والے بیان کی حمایت کرتے ہوئے متعدد افراد نے کہا ہے کہ اے آئی سے معدومیت کے خطرے کو کم کرنا دیگر سماجی سطح کے خطرات جیسے کہ وبائی امراض اورایٹمی جنگ کے ساتھ ساتھ ایک عالمی ترجیح ہونی چاہیے۔

رپورٹس میں کہا گیاہے کہ چیٹ جی پی ٹی بنانے والی کمپنی اوپن اے آئی کے چیف ایگزیکٹیو سیم آلٹ مین، گوگل ڈیپ مائنڈ کے چیف ایگزیکٹیو ڈیمس ہسابیس اور اینتھروپک کے ڈاریو آمودی نے بھی اس بیان کی حمایت کی ہے۔ اس کے علاوہ ڈاکٹر جیفری ہنٹن جنہوں نے اے آئی سے خطرات کے بارے میں پہلے انتباہ جاری کیا تھا انہوں نے بھی سنٹر فار اے آئی سیفٹی کے بیان کی حمایت کی ہے۔

واضح رہے کہ مارچ 2023 میں ٹیسلا کمپنی کے سربراہ ایلون مسک سمیت دیگرماہرین نے ایک خط پر دستخط کیے تھے جس میں اے آئی ٹیکنالوجی کو روکنے پر زور دیا گیا تھا۔

یادرہے کہ اوپن اے آئی نے حال ہی میں ایک بلاگ پوسٹ میں تجویز کیا کہ سپر انٹیلی جنس کو جوہری توانائی کی طرح ریگولیٹ کیا جاسکتا ہے۔سنٹر فار اے آئی سیفٹی نے کہا کہ ہمیں ممکنہ طور پر سپر انٹیلی جنس کی کوششوں کے لیے انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی جیسی کسی چیز کی ضرورت ہوگی۔