ٹرمپ توہینِ عدالت کے مرتکب قرار، 9 ہزار ڈالر جرمانہ، حکم عدولی پر جیل ہوگی

702
arrested

واشنگٹن:سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ توہینِ عدالت کے مرتکب قرار پائے ہیں، انہیں عدالت نے 9 ہزار ڈالر جرمانہ عائد کرتے ہوئے مزید حکم عدولی پر جیل بھجوانے کی تنبیہ کی گئی ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کو رشوت دینے کی رقم چھپانے سے متعلق مقدمے میں گواہوں اور دیگر افراد پر الزامات عائد نہ کرنے کے حکم کی خلاف ورزی پر توہین عدالت کا مرتکب قرار دیا گیا ہے، جس پر عدالت نے ا نہیں 9 ہزار ڈالر جرمانہ عائد کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ مزید حکم عدولی پر جیل بھیج دیا جائے گا۔

ٹرمپ کے خلاف کیس کی سماعت کرنے والے جج جسٹس جووان میرکان نے عدالتی حکم کی خلاف ورزی پر 9 ہزار ڈالر جرمانہ عائد کیا اور کہا کہ اگر خلاف ورزی جاری رکھی تو انہیں جیل بھی بھجوایا جا سکتا ہے۔ جج نے تحریری فیصلے میں مزید کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ پر عائد جرمانہ کافی نہیں ہے لیکن اس سے زیادہ جرمانہ عائد کرنے کے لیے اس عدالت کے پاس اختیار نہیں ہے۔

فیصلے میں کہا گیا کہ ملزم کو خبردار کیا جا رہا ہے کہ عدالت اپنے قانونی احکامات کی جان بوجھ خلاف ورزی برداشت نہیں کرے گی اور اگر حالات کے مطابق ضروری سمجھا گیا تو جیل بھیجنے کی سزا بھی سنائے گی۔