کراچی پریس کلب ہاؤسنگ اسکیم کے مسائل حل کرنے کیلئے کوارڈینیشن کمیٹی بنانے کا عندیہ

298
problems
کراچی:   صوبہ سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل انعام مین نے کہاہے کہ کراچی پریس کلب کی ایل ڈی اے اور ایم ڈی اے کی ہاؤسنگ اسکیم کے تمام مسائل کو حل کرنے کے لئے ایک کوارڈی نیشن کمیٹی بنا رہے ہیں۔
شرجیل انعام میمن کا کہنا تھا کہ کوارڈینشن کمیٹی ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی اور لیاری ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی صحافی کالونیوں نے مسائل حل کرے گی، کمیٹی میں سیکریٹری انفارمیشن، ڈی جی ایم ڈی اے، ڈی جی ایل ڈی اے، کراچی پریس کلب کے صدر اور سیکریٹری شامل ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت چاہتی ہے کہ کراچی پریس کلب کے اراکین کے پلاٹس پر جلد از جلد آباد کاری شروع ہوجائے، کراچی پریس کلب کے700نئے ممبران کے پلاٹس کے لیے بھی سمری متعلقہ محکموں میں موجود ہے اس پر وزیر بلدیات سندھ ناصر حسین شاہ صاحب کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں۔
شرجیل انعام کاکہنا تھا کہ بلاول بھٹو زرداری اور آصف علی زرداری نے ہمیشہ صحافیوں کے حقوق کے لیے بات کی ہے،ہم نے صحافیوں کے تحفظ کے لیے قوانین بنائے جو آج تک کسی اور حکومت نے نہیں بنائے،خبر دے رہا ہوں کہ اس مرتبہ پیپلزپارٹی وفاق میں حکومت بنانے جارہی ہے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیر بلدیات سندھ سید ناصر حسین شاہ کے ہمراہ کراچی پریس کلب کے دورے کے موقع پر کراچی پریس کلب کی گورننگ باڈی اور سینئیر صحافیوں سے ملاقات اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےکیا۔اس موقع پر ڈی جی ایل ڈی اے، ڈی جی ایم ڈی اے،کراچی پریس کلب کے نائب صدر مشتاق سہیل،خازن احتشام سعید قریشی، گورننگ باڈی کے ارکان رفیق بشیر،کلثوم جہاں، ذوالفقار وہوچو،سابق صدرامتیازخان فاران، طاہرحسن خان، سابق سیکرٹری مقصودیوسفی سمیت کراچی پریس کے ممبران اور صحافیوں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے روز اول سے نعرہ لگایا کراچی سب کا ہے ہم مل کر کام کرنا چاہتے ہیں،ایم کیو ایم اور جماعت اسلامی کی تلخ کلامی ان کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ہمارا مقابلہ کسی سیاسی جماعت سے نہیں ہے ہمارا مقابلہ غربت سے ہے۔
اس سے قبل کراچی پریس کلب کی ہاسنگ اسکیموں اور نئے ممبران کے پلاٹس کے حوالے سے صوبائی وزرا اور کلب کے عہدیداروں کی میٹنگ ہوئی۔ صدر کراچی کراچی پریس کلب سعید سربازی نے بتایا کہ آج ون ونڈو میٹنگ تھی ۔ایم ڈی اے اسکیم تیسر ٹاؤن کے پلاٹس کی پیمنٹ سابقہ فارمولے کے مطابق ہی کی جائے گی، بلاک 68 کی ڈیمارکیشن کے لئے ایک ڈی اے اور ڈی سی کیماڑی کو احکامات جاری کئے گئے ہیں اور ایم ڈی اے اور ایل ڈی اے میں ترقیاتی کاموں کے لئے بھی اسکیم موجود ہیں۔
سیکرٹری کراچی پریس کلب شعیب احمد نے کہا کہ ہم چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کے شکر گزار ہیں کہ وہ صحافیوں کے مسائل کے حل کے لیے بھرپور اقدامات کررہے ہیں، امید ہے کراچی پریس کلب کی گرانٹس میں اضافہ اور اراکین کے پلاٹس معاملات کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرلیا جائے گا۔
شرجیل میمن نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ ہم نے میڈیاہاؤسزاور صحافیوں کی ہمیشہ مدد کی ہے۔ ہمیں معاشی چیلنجز کا علم ہے اس کے باوجود صحافیوں کی گرانٹ میں اضافے کے لیے ہم وزیراعلی سندھ سے بات کررہے ہیں۔ صحافیوں کے لئے سب سے پہلے قانون سندھ حکومت نے بنایا ہے۔
ان کاکہنا تھا کہ ہمارے خلاف بہت ساری مہم چلیں ۔سوچی سمجھی ساز ش کے تحت پروپیگنڈاکیا گیا لیکن ہم اس طرح کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے ہیں، ہم جمہوری ذہن کے لوگ ہیں۔ باقی جماعتوں نے ہمیشہ آمرانہ رویہ رکھا۔ گزشتہ حکومت مرضی کے صحافیوں کو بلا کر انٹرویو دیتی تھی تاکہ ان کے مرضی کے سوالات ہوں۔