نوے روز میں بھی صوبے میں الیکشن ہوتے نظر نہیں آرہے، گورنر کے پی 

507
Elections

پشاور: گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی نے کہا ہے کہ انہیں صوبے میں 90 روز میں الیکشن ہوتے نظر نہیں آرہے۔

حاجی غلام علی کا کہنا تھا کہ 400 قبائلی عمائدین نے کہا ہے کہ الیکشن تین چارماہ بعد کرئے جا ئیں،اگر ایک صوبہ یہ مطالبہ کرے کہ پہلے مردم شماری کرا تو پھرکیاکریں؟ اور اگر انٹیلی جنس اداروں نے منع کیا تو الیکشن کیسے کرائیں گے؟

ان کا کہنا تھا کہ ضم اضلاع کے 400 اراکین پر مشتمل قبائلی جرگے نے عام انتخابات کرانے سے پہلے مردم شماری کرانے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ ایم کیو ایم بھی کہتی ہے کہ مردم شماری غلط ہوئی ہے اور انتخابات میں حصہ نہیں لیں گے۔ کیا موجودہ حالات میں سابق وزیراعلی محمود خان اپنے حلقے میں انتخابی مہم چلاسکیں گے؟

گورنر کا کہنا تھا کہ جس طرح پولیس چوکیوں پر حملے ہورہے ہیں وزیرستان ،بنوں ، لکی مروت میں کیا الیکشن مہم ہوسکے گی؟ان کا کہنا ہے کہ انتخابات اگر دس پندرہ دن تاخیر سے ہوجائیں تو کوئی بات نہیں، پہلے سوچنا ہوگا کہ امن و امان کا مسئلہ کیسے حل ہوگا۔ عمران خان کی جانب سے جنرل باجوہ پر تنقید کا مقصد ریاست کو کمزور کرنا ہے۔