اسرائیلی اقدامات مذہبی جنگ کی طرف دھکیل رہے ہیں، عرب لیگ

582

عرب لیگ نے مقبوضہ مغربی کنارے سے متعلق اسرائیلی قبضے سے متعلق اسرائیلی متنازعہ تجویز کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہےکہ “یہ اقدام فلسطینیوں کے خلاف ایک نیا جنگی جرم ثابت ہوگا۔

عرب لیگ نے مقبوضہ مغربی کنارے یا (غرب اردن )میں  اسرائیلی قبضے کے منصوبے سے متعلق   اسرائیلی منصوبے کی شدید مخالفت کی ہے، مصر کےدارالحکومت قاہرہ میں منعقد ہونے والی  کانفرنس کے بعدعرب وزرائے خارجہ کی طرف سے مشترکہ بیان جاری کیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ وادی اردن سمیت 1967 میں مقبوضہ فلسطینی علاقوں کےکسی بھی حصے کو الحاق کرنےکےمنصوبوں پرعمل درآمد اور جن زمینوں پراسرائیلی آباد ہیں وہ سب فلسطینی عوام کے خلاف ایک نئے جنگی جرم کی نمائندگی کرتے ہیں۔

مزید پڑھئیے: اردن پر قبضے کا پلان، عرب لیگ کا ہنگامی اجلاس طلب

دوسری جانب عرب لیگ نے امریکہ پرزور دیا کہ وہ قابض اسرائیلی حکومت کے منصوبوں کو فعال کرنے میں تعاون کریں ۔

اجلاس میں فلسطین کے وزیر خارجہ ریاض المالکی نےعرب ممالک کو خبر دار کرتے ہوئے کہا کہ اس اقدام سےلڑائی سیاسی محاذ سےختم ہوکر نہ ختم ہونے والی مذہبی جنگ کی طرف موڑ دی جائے گی جو ہمارے خطے میں کبھی استحکام، سلامتی یا امن نہیں لائے گی۔

مزید پڑھئیے: فلسطینی زمین پر قبضے میں امریکا اسرائیل گٹھ جوڑ

واضح رہے کہ عرب لیگ کےاعلان سے چند روزقبل ہی اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو اور ان کے سیاسی حریف بینی گینز کے درمیان قومی حکومت کی تشکیل  کیلئے ایک سمجھوتا پایا ہے، جس کے تحت آئندہ ماہ دریائے اردن کےمغربی علاقے کےبعض حصوں کو اسرائیلی ریاست میں ضم کےمنصوبہ پرعمل درآمد کیا جائےگا۔

یاد رہے کہ  امریکی صدر ٹرمپ نے اسرائیل کی پشت پناہی کرتے ہوئے گزشتہ روز بیان اسرائیلی عزائم کو تسلیم کرنے کا عندیہ دیا تھا۔