واشنگٹن: اسرائیل کے غرب اردن کے بعض علاقوں کو ہتھیانے کےمنصوبے پر امریکی صدر نے اسرائیلی منصوبے کو تسلیم کرنے کا عندیہ دے دیا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی صدر نے نام نہاد فلسطین اسرائیل امن منصوبے پر عمل درآمد کرنے کیلئےمغربی کنارے کے بڑے حصےپر اسرائیلی قبضےکو تسلیم کرنے کا عندیہ دیا ہے ۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ”اسرائیل کی جانب سے اپنی خود مختاری اوراسرائیلی قوانین کا اطلاق مغربی کنارے کے علاقوں تک پھیلانےکو تسلیم کرنے کیلئے بھی تیار ہیں اور ہم اس حواے سے فلسطینی قیادت سےبھی بات چیت کریں گےتاکہ مشرق وسطیٰ کےاس اہم مسئلے کوحل کیا جاسکے”۔
مزید پڑھئیے: اردن پر قبضے کا پلان، عرب لیگ کا ہنگامی اجلاس طلب
دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو اور سیاسی حریف بینی گینز کے درمیان قومی حکومت کی تشکیل کا ایک سمجھوتا طے پایا ہے ،جس کے تحت آئندہ ماہ دریائے اردن کےمغربی علاقےکےبعض حصوں کو اسرائیلی ریاست میں ضم کرنے پر عمل درآمد کیا جائے۔
یاد رہے کہ نییتن یاہو نے اقتدار سنبھالنے کے بعدمغربی کنارےپر الحاق اورگولان کی پہاڑی پرقبضے کوعالمی قوتوں سےتسلیم کرانے کےعزم کا اعادہ کیا تھا جس پر فلسطینی قیادت نے واضح کیا تھا کہ اسرائیل کی ہٹ دھرمی سے مشرق وسطیٰ میں “دو ریاستی حل” کا دروازہ ہمیشہ کیلئے بند کررہی ہے۔
واضح رہے کہ رواں برس جنوری میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی مشاورت سے “امن منصوبہ” پیش کیا تھا تاہم فلسطینی قیادت کو اعتماد میں نہیں لیا گیا تھا جس میں اسرائیل کو مغربی کنارے میں یہودی آبادیوں کے الحاق اور اردن تک خود مختاری قائم کرنے کی اجازت دی گئی تھی جبکہ فلسطینیوں کو خود مختار لیکن غیرمسلح ریاست دینے کی پیشکش کی گئی تھی۔