افسوس ہے شہر گندگی کا ڈھیر بن گیا، پشاور ہائیکورٹ

572

پشاور (اے پی پی) پشاور ہائیکورٹ نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کا دارالحکومت اس وقت گندگی کا ڈھیر بن گیا ہے جو انتہائی افسوسناک امر ہے، عوام ٹوٹی پھوٹی سڑکوں اور آلودگی کی وجہ سے چلنے پھرنے سے بھی محال ہیں، ہم نہیں چاہتے کہ ہر معاملے میں عدالت مداخلت کرے لیکن جب بات حد تک پہنچ جاتی ہے تو مجبوراً ان معاملات میں دخل اندازی کرنا پڑتی ہے آپ لوگوں نے بی آر ٹی تو بنائی لیکن سڑکوں کا بیڑا غرق ہوگیا ہے اس کو بھی تو دیکھیں۔ جس پر ڈی جی پی ڈی اے نے کہا کہ عدالت کے احکامات بجا ہیں اس حوالے سے ایک مکمل پلان شروع کیا گیا ہے جس میں سڑکوں کی تعمیر بھی شامل ہے اور آپ کو کچھ عرصے بعد پشاور ایک بدلا ہوا شہر نظر آئے گا۔ تفصیلات کے مطابق پشاورہائیکورٹ میں پشاور کی مختلف نہروں میں آلودگی سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس قیصر رشید اور جسٹس ناصرمحفوظ پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے کی۔ ایڈووکیٹ جنرل شمائل احمد بٹ نے عدالت کو بتایا کہ پشاور کی خوبصورتی کیلیے ایک میگا پروجیکٹ شروع کیا گیا ہے اور اس کیلیے کنسلٹنٹ کی خدمات بھی لے لی گئی ہیں تاکہ پشاور کی عظمت رفتہ کو بحال کیا جا سکے، نہروں میں گندگی جانے سے روکنے کے لیے بھی مختلف اقدامات اٹھائے گئے ہیں اور عدالتی احکامات پر مکمل من وعن عمل کیا جا رہا ہے جبکہ 540 ملین روپے کی خطیر رقم سے نہروں کی صفائی اور اس کو مزید بہتر بنانے کیلیے پروجیکٹ شروع کیا جائے گا جو آئندہ 3 سال تک چلے گا۔