افغانستان: ملیشیا کمانڈر کی گرفتاری کیلیے کارروائی‘ 8جنگجو ہلاک

125

کابل (انٹرنیشنل ڈیسک) شمالی افغانستان میں ایک ملیشیا کمانڈر کی گرفتاری کے لیے کیے گئے آپریشن میں کم از کم 8 افراد مارے گئے۔ سیکورٹی اہل کار ایک بدنام ملیشیا کمانڈر نظام الدین قیصاری کو گرفتار کرنے کی کوشش میں تھے۔سیکورٹی فورسز کی یہ کارروائی مزار شریف میں 24 گھنٹے تک جاری رہی۔ صوبائی کونسل کے ایک رکن نے اس آپریشن کے ناکام رہنے کی تصدیق کی ہے۔ اس کارروائی میں سیکورٹی فورسز کو ملیشیا کمانڈر کے حامی مسلح جنگجوؤں کی شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔ تمام ہلاک شدگان ملیشیا ارکان بتائے گئے ہیں۔ قیصری کے حامیوں نے کابل حکومت کے دستوں کے خلاف خود کار ہتھیاروں کے علاوہ راکٹ لانچروں کا استعمال بھی کیا۔ نظام الدین قیصاری کے گھر پر فضائی حملے بھی کیے گئے، جو بے نتیجہ رہے۔ واضح رہے کہ یہ خوںریز جھڑپ ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے، جب امریکا جلد ہی اپنے 4ہزار فوجی نکالنے کا اعلان کرسکتا ہے۔ امریکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ اسی ہفتے افغانستان سے 4ہزار فوجیوں کو واپس بلانے کا اعلان کررہی ہے۔افغانستان میں اس وقت 13ہزار امریکی فوجی تعینات ہیں۔