اشیائے خورونوش کی قیمتوں کا باقاعدگی سے جائرہ لیاجائے، محمود خان

104

پشاور(اے پی پی )وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیرصدارت پرائس کنٹرول کے طریقہ کار اور مختلف اضلاع میں اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں اضافے کی وجوہات کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس ۔ وزیراعلیٰ نے تمام ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی کہ قیمتوں کے تعین کے لیے باقاعدگی سے پرائس کنٹرول کمیٹیوں کی میٹنگ بلایا کریں، انہوں نے کہا کہ اضلاع کی سطح پر مارکیٹ ایکٹ اور کمیٹیز کو فعال بنانے سے شعبہ زراعت اور عوام کو فائدہ ہوگا۔ اجلاس میں وزیر اعلیٰ کو ذخیرہ اندوزی ، ملاوٹ اور بلیک مارکیٹنگ کے خلاف 3 ماہ کی کارروائیوںکے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔ یکم تا17نومبر تک صوبے بھر میں ملاوٹ، ذخیرہ اندوزی اور بلیک مارکیٹنگ کے خلاف اقدامات کے تحت 1692یونٹس کا معائنہ کیا گیا ، 3.99 ملین روپے جرمانہ کیا گیا ۔مذکورہ سترہ دنوں کے دوران 89ایف آئی آرز درج کی گئیں، 50 دکانوں کو بند کیا گیا اور 453 عناصر کو وارننگ دی گئی۔ بیکری کے 4155 آئٹم تلف کیے گئے ، مشروبات کے 4575 ، چپس وغیرہ کے 9394 ، ڈیری مصنوعات کے 315 آئٹمز، جام/ اچار کے 20980 ، گرین ٹی کے 3 ہزار ، دودھ کے 15863 ، پولٹری کے ایک ہزار اور مصالحوں کے 5240 ، آٹے کے 140 ، گڑ کے 1780 ، گوشت کے 2528 اور نان فوڈ کلر کے 3631 آئٹمز تلف کیے گئے ہیں۔ مختلف ورائٹیز کے لیے الگ الگ نرخوں کا تعین کیا جارہا ہے۔کسانوں کے لیے 133 مارکیٹس قائم کی جاچکی ہیں ۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ اشیائے خورو نوش کے لیے حقیقت پسندانہ نرخوں کا تعین اور ان پر عمل درآمد ناگزیر ہے،آٹے اور اس سے جڑی مصنوعات کی برآمد کو روکنے کے لیے کڑی نظر رکھنے کی ہدایت کی۔