رواں سال 81ہزار مہاجر بحیرہ روم کے راستے یورپ پہنچ گئے

103

برن (انٹرنیشنل ڈیسک) رواں برس کے پہلے 9 ماہ کے دوران بحیرہ روم کے راستے یورپ پہنچنے والے تارکین وطن کی تعداد 81 ہزار ہوگئی، جن میں تقریباً 20 ہزار سے زیادہ بچے شامل ہیں۔ یہ بات اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کی ایک نئی رپورٹ میں کہی گئی ہے۔ نااُمیدی میں کیے جانے والے سفر کے عنوان سے یو این ایچ سی آر کی رپورٹ کے مطابق زیادہ تارکین وطن کا تعلق شمالی افریقا سے ہے۔ عالمی ادارے کے یورپی دفتر کی ڈائریکٹر پاسکال مورو نے خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ یورپ پہنچنے والوں میں بہت سے ایسے بھی ہیں، جو اپنے والدین کے بغیر تنہا ہی یورپ پہنچے۔ ان تارکین وطن کی تکالیف یورپی سرحدوں پر بھی ختم نہیں ہوتیں، کیونکہ یورپی ممالک میں ان کم عمر مہاجرین کو زیادہ تر ایسے بڑے مراکز میں رکھاجاتا ہے، جہاں ان کی مؤثر حفاظت نہیں ہو سکتی اور اسی لیے وہاں ان بچوں کا جنسی اور جسمانی استیصال بھی ہوتا ہے اور انہیں تشدد کے علاوہ بہت زیادہ نفسیاتی دباؤ کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے۔ اس پس منظر میں عالمی ادارہ برائے مہاجرین نے یورپی ممالک کی حکومتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ ایسے بچوں کو یورپی ممالک میں داخل ہونے کے بعد حراست میں نہ لیا جائے بلکہ ان کے لیے خصوصی ماہرین اور تعلیم یافتہ سماجی کارکنوں کی خدمات لی جائیں۔