رپورٹ: زیادہ وزن اور موٹاپے سے ہر سال لاکھوں افراد موت کا شکار ہوتے ہیں

349

دنیا بھر میں حد سے زیادہ وزن اور موٹاپے سے ہر سال لاکھوں افراد موت کا شکار ہو رہے ہیں اور بچوں سے لے کر بوڑھوں تک موٹاپے میں مبتلا پائے جا رہے ہیں۔

میگزین کے مطابق  موٹاپے اور حد سے زیادہ وزن کے درمیان فرق اور انسانی صحت پر دونوں کے مضر اثرات پر رپورٹ شائع کی ہے جبکہ سعودی فوڈ اینڈ ڈرگس اتھارٹی کا کہنا ہےکہ حد سے زیادہ وزن اور موٹاپے میں فرق ہے اور دونوں میں فرق کا معیار انسانی جسم کا ڈھانچہ ہے۔

ہر انسان کے مثالی وزن کا تعین اس کے قد سے ہوتا ہےاور اگر انسان کا وزن اس کے قد سے پچیس فیصد زیادہ ہو تو ایسی صورت میں مانا جائے گا کہ  وزن حد سے زیادہ ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر وزن حد سے  30 فیصد بڑھ جائے تو اس کا مطلب یہ ہےکہ آپ زائد وزن کی منزل سے نکل کر موٹاپے کی منزل میں داخل ہوگئے ہیں اور یہ اصول خواتین و مردوں دونوں پر لاگو ہوتا ہے۔

مردانہ مثالی وزن کا حساب کتاب قد اور کلو گرام وزن کے ذریعے آسانی سے لگایا جاسکتا ہے اور وزن زیادہ کیوں ہوتا ہے ، انسان پر موٹاپا کیوں چڑھتا ہے؟  اس کی بنیادی وجہ کیلوریز کے نظام میں خرابی ہے۔

ماہرین کے مطابق حد سے زیادہ وزن اور مٹاپے سے دل کے امراض ، دوران خون کے نظام ، ہارٹ اٹیک ، ذیابیطس اور مختلف قسم کے کینسر جیسے امراض لاحق ہوجاتے ہیں جبکہ موٹاپے اور وزن بڑھنے کے مختلف اسباب ہیں۔

توانائی میں توازن کی کمی ۔:۔

جسم میں داخل ہونے والی توانائی اور اس سے خارج ہونے والی توانائی میں توازن نہ ہونے کی وجہ سے وزن بڑھتا ہے اور موٹاپا چڑھتا ہے۔

صحت بخش ماحول ۔:۔

اگر آپ ایسے ماحول میں زندگی گزار رہے ہوں جہاں تازہ اور صاف ستھری غذا مہیا نہ ہو تو آپ کے وزن پر گہرا اثر پڑے گا۔

خاندان اور جینز ۔:۔

انسان کے جینز کا بھی اس کے قد و قامت اور وزن پر اثر پڑتا ہے۔ موٹاپا ورثے میں بھی ملتا ہے۔ بعض خاندانوں میں گھی والے پکوانوں کا رواج زیادہ ہوتا ہے تو ان کے بچوں میں بھی یہ عادات آ جاتی ہیں۔

ہارمونز ۔:۔

خواتین کا وزن ماہانہ نظام خراب ہونے پر بڑھ جاتا ہے۔ ہارمون کے مسائل کے باعث خواتین کا وزن زیادہ ہو جاتا ہے۔

ادویہ ۔:۔

کچھ دوائیں ایک شخص کو موٹا بھی بناتی ہیں۔

عمر ۔:۔

عمر بڑھنے پر جسم میں کیلوریز جلنے کا عمل سست ہوجاتا ہے ایسے ماحول میں غذا کا خیال نہ رکھنے پر موٹاپا چڑھنے لگتا ہے۔

مناسب نیند نہ لینا ۔:۔

پرسکون نیند نہ لینے پر جسم کا نظام گڑبڑ ہو جاتا ہے اور کم سونے والے افراد ایسی غذائیں لینے لگتے ہیں جن میں کیلوریز یا کیلشیئم زیادہ ہوتا ہے۔

کیلوریز ۔:۔

وزن کے بڑھنے میں کیلوریز کا کردار براہ راست ہوتا ہے اور یہ بات اہم ہے کہ آپ جتنی کیلوریز کھاتے ہیں اس میں سے کتنی آپ کے جسم میں بچ جاتی ہیں جبکہ اگر آپ اپنے جسم میں ضرورت سے زیادہ کیلوریز بچا رہے ہیں اور جسمانی مشقت کے ذریعے اسے استعمال نہیں کر رہے تو آٖپ کا وزن بڑھے گا۔

حد سے زیادہ وزن اور موٹاپے سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ آپ اپنا غذائی چارٹ بنائیں جس میں ہر چیز کے سامنے اس کی کیلوریز درج ہوں جبکہ ورزش کا اہتمام اور فاسٹ فوڈز سے پرہیز کریں۔