صنعتی شعبے پر ٹیکسوں کا بوجھ کم کیے بغیر ترقی ناممکن ہے

172

کراچی(اسٹاف رپورٹر) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ ملک میں صنعتکاری کے فروغ اور اس کے نتیجہ میں روزگار محاصل اور برآمدات میں اضافہ کے لیے نت نئے پیکجز کے بجائے اس شعبہ پر ٹیکسوں کا بوجھ کم کرنے کی ضرورت ہے۔ملکی معیشت میں صنعتی شعبہ کا حجم سترہ فیصد ہے مگر اس پر ٹیکس کا بوجھ سترسے تہتر فیصد تک ہے جبکہ دوسرے تمام شعبے مل کرتقریباً ستائیس فیصد ٹیکس ادا کرتے ہیں جو حیران کن ہے۔یہ عدم توازن پاکستان میں صنعت کو کبھی بھی پھلنے پھولنے نہیں دے گا۔ ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جی ڈی پی میں ٹرانسپورٹ اورتجارتی شعبہ کا مجموعی حجم سترہ فیصد یعنی صنعت کے برابر ہے مگر یہ صرف 1.2 فیصد ٹیکس ادا کرتا ہے ۔