اسلام آباد ہائیکورٹ نے اڈیالہ جیل میں قیدی پر مبینہ تشدد کی شکایت کا کیس کل تک ملتوی کرکے وزارت انسانی حقوق اور انسانی حقوق کمیشن کے نمائندے کو بدھ ہی کے روزجیل کا دورہ کرنے کا حکم دیدیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں اڈیالہ جیل میں قید شخص کے والدین کی درخواست پر مبینہ تشدد کے کیس پر سماعت ہوئی، اس دوران عدالت نے وزارت انسانی حقوق کو بدھ ہی کے روزقیدی کا میڈیکل چیک اپ کراکر کل جمعرات کو رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیدیا۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے وزارت انسانی حقوق پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ صرف رپورٹوں پر بات نہیں ہو گی، اب تک وزارت انسانی حقوق نے عدالتی فیصلے کے تناظر میں کیا کیا ہے۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل اور اڈیالہ جیل کے ایڈیشنل سپریڈنٹ اڈیالہ جیل کاشف علی عدالت میں پیش ہوئے اور جج کو بتایا کہ 2019سے چھ کیسز اس قیدی کے خلاف درج ہیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے کہا کہ قیدی کا کنڈکٹ ٹھیک نا ہو پھر بھی آپ اسے مار نہیں سکتے اس کو روکنے کے اور طریقے ہیں، یہ ایک نہیں بلکہ اڈیالہ جیل سے متعلق بہت سیریس شکایات ہیں۔عدالت نے کیس کی سماعت کل جمعرات تک ملتوی کرتے ہوئے وزارت انسانی حقوق اور انسانی حقوق کمیشن کے نمائندے کو بدھ ہی کے روز اڈیالہ جیل کا دورہ کرنے اور میڈیکل ٹیم سے قیدی کا چیک اپ کرا کر کل تک رپورٹ جمع کرانے کا حکم دے دیا۔