شنگھائی لاک ڈائون سے آٹو موبائل انڈسٹری کو بڑے نقصان کا خدشہ

190

شنگھائی(کامرس ڈیسک)شنگھائی لاک ڈائون میں سختی کے بعد آٹو موبائل انڈسٹری کو بڑے نقصان کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے،چین کے تجارتی حب کہلانے والے شہر شنگھائی میں اپریل کے اوئل میں کورونا وائرس کے باعث لاک ڈاون کا نفاذ عمل میں لایا گیا تھا۔غیر ملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ووہان میں کورونا کی وبا کے دوسال بعد شنگھائی میں کوویڈ کی بدترین لہر کے بعد وہاں لاک ڈاون لگایا گیا تھا جس کے دوران ڈھائی کروڑ میں سے بیشتر رہائشی اپنے گھروں یا رہائشی اپارٹمنٹس تک محدود ہوگئے تھے۔شنگھائی آٹو موبائل سیلز ایسوسی ایشن نے اس حوالے سے بتایا کہ گاڑیوں کے لگ بھگ تمام شو رومز اپریل کے دوران بند رہے اور اس وجہ سے ایک نئی گاڑی بھی فروخت نہیں ہوئی۔تین سو کمپنیز کی نمائندگی کرنے والی ایسوسی ایشن کے مطابق اس کے مقابلے میں اپریل 2021 میں شنگھائی کے شہریوں نے 26 ہزار 311 گاڑیاں خریدی تھیں۔واضح رہے، چین بھر میں بھی گاڑیوں کی فروخت میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 36 فیصد کمی آئی۔شنگھائی میں 9 لاکھ 80 ہزار افراد لاک ڈائون کی سخت ترین قسم کا سامنا کررہے ہیں جس کے تحت وہ گھر سے باہر نہیں نکل سکتے۔اسی طرح کم شدت والے علاقوں میں بھی لوگوں کو نقل و حرکت کی آزادی نہیں۔