یہودی بستی کی تعمیر کیلیے فلسطینیوں کی زمینوں پر اسرائیلی قبضہ

219

رملہ:اسرائیل نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر ہیبرون میں ایک نئی یہودی بستی کی تعمیر کے لیے فلسطینیوں کی 64 ایکڑ اراضی پر قبضہ کر لیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ہیبرون میونسپلٹی نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی قابض حکام نے شہر کے شمال میں البوائرہ کے علاقے میں فلسطینی شہریوں کی 64 اراضی پر قبضے کا فوجی فیصلہ جاری کیا ہے، یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں لیا گیا ہے جب غزہ کی پٹی میں جنگ اپنی تیزی سے جاری ہے۔

انہوں نے کہاکہ اس زمین کو غیر قانونی یہودی آباد کاروں کے لیے نئی عمارتوں کی تعمیر کے لیے استعمال کیا جائے گا،  فوجی فیصلے کے ساتھ ہی، خطے میں 8 ہزار فلسطینی آبادی کی جبری ہجرت کے لیے تیاریاں کی جا رہی ہیں۔

اسرائیل کی وزارتیں اور محکمے مل کر متنازع منصوبوں پر کام کر رہے ہیں جس کے نتیجے میں ہزاروں اضافی رہائشی یونٹ تعمیر کیے جائیں گے، اس وقت حکومت مقبوضہ مشرقی بیت المقدس میں تعمیراتی کام تیز کر رہی ہے، 20 منصوبوں پر کام ہو رہا ہے۔6 ماہ قبل غزہ میں لڑائی چھڑنے کے بعد اور اس سے قبل ان منصوبوں کی منظوری دی گئی۔