بھارتی انتخابات کے موقع پر مسلمانوں کو امتیازی سلوک، نفرت انگیزتقاریر کا سامنا ہے، اقوام متحدہ

257
Muslim minorities face

جنیوا:  اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے بھارت میں آنے والے پارلیمانی انتخابات کے موقع پر اقلیتوں بالخصوص ، مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک، نفرت انگیزتقاریر پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 55ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وولکر ترک نے کہا کہ میں بھارت میں  بڑھتی ہوئی پابندیوں سے  انسانی حقوق کے محافظوں، صحافیوں اور سمجھے جانے والے ناقدین کو نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ نفرت انگیز تقریر اور اقلیتوں، خاص طور پر مسلمانوں کے خلاف امتیازی سلوک سے، فکر مند ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ انتخابات سے پہلے کے تناظر میں یہ خاص طور پر اہم ہے کہ یقینی بنایا جائے  کہ ہر کسی کی  انتخابات میںبامعنی شرکت ہو اور ہر کسی کا احترام کیا جائے۔

وولکر ترک نے کہا کہ  انتخابی مہم کی مالیاتی اسکیموں کے بارے میں گزشتہ ماہ بھارتی  سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیرمقدم کرتا ہوں، جس میں معلومات کے حق اور شفافیت کو برقرار رکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے بھارت میں، 960 ملین افراد کے ووٹر کے ساتھ، آنے والے انتخابات  منفرد ہوں گے۔ میں ملک کی سیکولر اور جمہوری روایات اور اس کے عظیم تنوع کی تعریف کرتا ہوں۔

اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک  کے تبصرے پر بھارتی مندوب نے کہا کہ۔ ہم نے اپنے آنے والے عام انتخابات کے بارے میں ان کے تبصروں کو نوٹ کیا ہے۔ تاہم، اس سلسلے میں ان کے خدشات بلاجواز ہیں اور یہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کی حقیقت کی عکاسی نہیں کرتییہ اس وقت سامنے آیا ہے  ۔ یہ  تبصرے دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کی حقیقت کی عکاسی نہیں کرتے۔