امریکہ نے اسرائیل کو ٹینک کے گولوں کی ہنگامی فروخت کی منظوری دے دی

348

امریکا: بائیڈن انتظامیہ نے کانگریس کے جائزے کے بغیر اسرائیل کو تقریباً 14,000 ٹینک گولوں کی فروخت کی اجازت دینے کے لیے ہنگامی اتھارٹی کا استعمال کیا ہے۔

پینٹاگون نے ایک بیان میں کہا کہ محکمہ خارجہ نے جمعہ کے روز اسرائیل کو فوری ترسیل کے لیے 106.5 ملین ڈالر مالیت کے ٹینک راؤنڈز کے لیے آرمز ایکسپورٹ کنٹرول ایکٹ کے ہنگامی اعلان کیا۔

گولے ایک بڑی فروخت کا حصہ ہیں جس کی اطلاع سب سے پہلے رائٹرز نے جمعہ کو دی تھی کہ بائیڈن انتظامیہ امریکی کانگریس سے منظوری کے لیے کہہ رہی ہے۔ بڑے پیکج کی مالیت 500 ملین ڈالر سے زیادہ ہے اور اس میں اسرائیل کے مرکاوا ٹینکوں کے لیے 45,000 گولے شامل ہیں، جو غزہ میں اس کے حملے میں باقاعدگی سے تعینات کیے جاتے ہیں ۔

جیسے جیسے جنگ میں شدت آتی گئی، اس تنازعے میں امریکی ہتھیاروں کا استعمال کس طرح اور کہاں کیا جاتا ہے اس پر مزید جانچ پڑتال کی جا رہی ہے، حالانکہ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے لیے فوجی امداد پر شرائط عائد کرنے یا اس میں سے کچھ روکنے پر غور کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔

حقوق کے حامیوں نے اس فروخت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ شہری ہلاکتوں کو کم کرنے کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کی واشنگٹن کی کوششوں سے ہم آہنگ نہیں ہے۔

محکمہ خارجہ کے ایک اہلکار نے ہفتے کے روز کہا کہ واشنگٹن اسرائیلی حکومت کے ساتھ واضح ہے کہ اسے بین الاقوامی انسانی قانون کی پاسداری کرنی چاہیے اور شہریوں کو نقصان سے بچنے کے لیے ہر ممکن اقدام کرنا چاہیے۔

اہلکار نے کہا کہ مجوزہ فروخت اسرائیل کی سلامتی کے لیے امریکی عزم کا اظہار کرتی ہے اور اس سے اسرائیل کی دفاعی صلاحیتوں کو تقویت ملے گی۔

پینٹاگون کے بیان کے مطابق، امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے طے کیا اور کانگریس کو تفصیلی جواز فراہم کیا کہ امریکہ کی قومی سلامتی کے مفادات میں اسرائیل کو فوری طور پر ٹینک کے گولے فراہم کیے جائیں۔

یہ فروخت امریکی فوج کی انوینٹری سے ہوگی اور 120mm M830A1 ہائی ایکسپلوسیو اینٹی ٹینک ملٹی پرپز ٹریسر (MPAT) ٹینک کارتوس اور متعلقہ آلات پر مشتمل ہوگی۔

پینٹاگون نے کہا کہ “اسرائیل بہتر صلاحیت کو علاقائی خطرات سے نمٹنے اور اپنے وطن کے دفاع کو مضبوط بنانے کے لیے استعمال کرے گا،” انہوں نے مزید کہا کہ فروخت کے نتیجے میں امریکی دفاعی تیاری پر کوئی منفی اثر نہیں پڑے گا۔

اسرائیل کے مرکاوا ٹینک، جو 120 ملی میٹر کے گولے استعمال کرتے ہیں، ان واقعات سے بھی جڑے ہوئے ہیں جن میں صحافیوں کی ہلاکت شامل ہے۔

جمعرات کے روز، رائٹرز کی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی کہ اسرائیلی ٹینک کے عملے نے رائٹرز کے صحافی عصام عبداللہ کو قتل کر دیا اور چھ صحافیوں کو اسرائیل کی طرف سے یکے بعد دیگرے دو گولے داغ کر زخمی کر دیا جب صحافی سرحد پار سے گولہ باری کی فلم بندی کر رہے تھے۔