غیر منقولہ جائیدادوں کی مالیت پر ٹیکس کے نفاذ کے خلاف درخواستیں منظور

453
tax on the value of immovable properties

لاہور:عدالت عالیہ نے غیر منقولہ جائیدادوں سے متعلق تفصیلی فیصلہ جاری کردیا، وفاقی حکومت کے غیر منقولہ جائیدادوں کی مالیت پر ٹیکس کے نفاذ کے خلاف درخواستیں منظور کرلی گئیں،عدالت نے تحریری فیصلے میں غیر منقولہ جائیداد کی مارکیٹ ویلیو کو آمدنی قرار دینا قانون سازی کے اختیار سے منافی قرار دے دیا ۔

تفصیلات کے مطابق غیر منقولہ جائیدادوں پر ٹیکس کے معاملے پر لاہور ہائیکورٹ نے 1200سے زائد درخواستوں پر تحریری فیصلہ جاری کردیا، 50صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جسٹس شاہد جمیل خان نے جاری کیا،غیر منقولہ جائیدادوں پر ٹیکس کے خلاف درخواستیں عثمان گل سمیت دیگر نے لاہور ہائیکورٹ میں دائر کی تھیں،درخواست گزاروں کی جانب سے محسن ورک ایڈووکیٹ، مقدم منشا سکھیرا اور ایف بی آر کی طرف سے خالد اسحاق ایڈووکیٹ پیش ہوئے تھے۔

عدالت نے وفاقی حکومت کے غیر منقولہ جائیدادوں کی مالیت پر ٹیکس کے نفاذ کے خلاف درخواستیں منظور کرلیں،عدالت نے تحریری فیصلے میں غیر منقولہ جائیداد کی مارکیٹ ویلیو کو آمدنی قرار دینا قانون سازی کے اختیار سے منافی قرار دے دیا ،فیصلے میں لکھا گیا کہ اس قانون کے تحت غیر منقولہ جائیداد کو آمدنی تصور کرنا درست نہیں،یاد رہے وفاقی حکومت نے ذاتی گھر ، آفس اور زرعی زمین کے علاوہ اڑھائی کروڑ سے زائد کی جائیداد پر 7 ای کے تحت ٹیکس لگایا تھا۔