بڑے ڈاکو قانون کی گرفت میں نہ آئے تو ملک تباہ ہو جائےگا، عمران خان

383
Imran Khan

بہاولپور: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہم پاکستان میں صرف انصاف قائم کردیں تو ملک ترقی یافتہ بن جائے گا، انصاف کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ طاقتور اور کمزور کے لیے ایک قانون بن جائے، جب تک ہم طاقتوار ڈاکوں کو قانون کے نیچے نہیں لاتے یہ بھول جائیں کہ کوئی بھی ملک کو اوپر اٹھا سکتا ہے، جب تک آپ بڑے ڈاکو کو قانون کے نیچے نہیں لائیں گے وہ ملک بربادی سے نہیں بچ سکے گا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف اور اس کے بیٹوں کی ایف آئی اے میں 16 ارب روپے کی چوری پکڑی گئی، جو نہیں پکڑا گیا وہ گیا باہر، اسی طرح زرداری کا اومنی اور فیک اکاﺅنٹس 100 ارب سے بھی زیادہ کا ہے ، جس ملک میں کرنسی گرنا شروع ہوجائے، تو اس میں بیرونی سرمایہ کاری نہیں ہوتی اور ملک ترقی نہیں کرتا، جیل میں جتنے بھی قیدی ہیں، جنہوں نے چوری کی ہوئی ہے تو ایک شہباز شریف اینڈ سنز کا 16 ارب روپے کا ایک کھانچے کی رقم ان سب کی مجموعی چوری کی رقم سے زیادہ ہے ، ہم نے اپنے دور اقتدار میں کبھی کسی کو لانگ مارچ کرنے سے روکا اور نہ ہی ان کو روکنے کے لیے کنٹینر کھڑے کیے،جانوروں اور انسان کے معاشرے میں فرق انصاف ہے، جانوروں کے معاشرے میں طاقت کی حکمرانی ہوتی ہے، شیر جو مرضی چاہے کرے، باقی سارے جانور چھپتے پھرتے ہیں ان کے کوئی حقوق نہیں ہیں، جعلی سرکس والے شیر نہیں، اصل شیر کی بات کر رہا ہوں۔میں آپ لوگوں کو جہاد کے لیے تیار کرنے کے لیے آیا ہوں، پہلے سمجھ جائیں کہ جہاد کیا ہے، اگر آپ کو سمجھ نہیں آئی کہ کس قسم جہاد کر رہے ہیں تو آپ خود کش حملہ کر دیں گے، میں چاہتا ہوں کہ سوچ سمجھ کر تیاری کریں۔

ہفتہ کو بہاولپور میں وکلا کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے چیئرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ انصاف کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ طاقتور اور کمزور کے لیے ایک قانون بن جائے، جب تک ہم طاقتوار ڈاکوں کو قانون کے نیچے نہیں لاتے یہ بھول جائیں کہ کوئی بھی ملک کو اوپر اٹھا سکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آپ لوگ یہ ذہن میں ڈال لیں کہ ہم ملک میں قانون کی حکمرانی کی بات کرتے ہیں، اصل میں ہم انصاف کی بات کرتے ہیں، ہم قانون کی حکمرانی کی بات اس لیے کرتے ہیں کیونکہ جنگل کے قانون میں طاقت کی حکمرانی ہوتی ہے، جس کو ہم بنانا ری پبلک کہتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان میں ایسا ایک کام کیا کریں جو ملک کو ترقی یافتہ بنا دے، وہ ہوگا کہ ہم ملک میں انصاف قائم کردیں، انصاف کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ طاقتور اور کمزور کے لیے ایک قانون بن جائے، جب تک ہم طاقتوار ڈاکوں کو قانون کے نیچے نہیں لاتے یہ بھول جائیں کہ کوئی بھی ملک کو اوپر اٹھا سکتا ہے۔

چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے پینل بنایا کہ پتا چلایا جاسکے کہ غریب ملک کیوں مزید غریب اور امیر ملک مزید امیر ترین ہو رہے ہیں، اس پینل کا نتیجہ یہ تھا کہ ہر سال ترقی پذیر ممالک سے 1700 ارب ڈالر چوری ہو کر امیر ملکوں میں جاتے ہیں۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میں آپ لوگوں کو جہاد کے لیے تیار کرنے کے لیے آیا ہوں، پہلے سمجھ جائیں کہ جہاد کیا ہے، اگر آپ کو سمجھ نہیں آئی کہ کس قسم جہاد کر رہے ہیں تو آپ خود کش حملہ کر دیں گے، میں چاہتا ہوں کہ سوچ سمجھ کر تیاری کریں۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ حضور اکرم نے 1400 برس قبل کہا تھا کہ جب تک آپ بڑے ڈاکو کو قانون کے نیچے نہیں لائیں گے وہ ملک بربادی سے نہیں بچ سکے گا، شہباز شریف اور اس کے بیٹوں کی ایف آئی اے میں 16 ارب روپے کی چوری پکڑی گئی، جو نہیں پکڑا گیا وہ گیا باہر، اسی طرح زرداری کا اومنی اور فیک اکاﺅنٹس 100 ارب سے بھی زیادہ کا ہے۔۔