جماعت اسلامی کا کے الیکٹرک کو تین دن کا الٹی میٹم،شاہراہ فیصل بند کرنے کا انتباہ

247
جماعت اسلامی کا ”حقوق کراچی کارواں“ 20مارچ سے شروع  کرنے کا اعلان

کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ ہم کے الیکٹرک انتظامیہ کو 3دن کا وقت دیتے ہیں اگر لوڈ شیڈنگ ختم نہ ہوئی تو شاہراہ فیصل پر طویل دھرنا دیں گے۔لوڈشیڈنگ جاری رہی تو ہم احتجاج کے دائرے کو وسیع کردیں گے۔

حافظ نعیم الرحمن نے کے الیکٹرک ہیڈ آفس پردیئے گئے احتجاجی دھرنے سے اختتامی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ  جماعت اسلامی کے نامزد چیئرمین،وائس چیئرمین اور کونسلرز اپنے اپنے علاقوں میں احتجا ج کریں گے، ہم سڑکیں بند کرنا نہیں چاہتے،اگر کے الیکٹرک نے اپنا قبلہ درست نہ کیا تو ہم شاہراہ فیصل بلاک کردیں گے۔

امیر جماعت اسلامی کراچی  نے کہا کہ کے الیکٹرک کی بدترین لوڈ شیڈنگ نے پورے شہریوں کو عذاب میں مبتلا کیا ہوا ہے۔ کے الیکٹرک ایک پرائیویٹ کمپنی ہے لیکن تمام حکومتوں اور حکمران جماعتیں اس کی پشت پناہی کرتی ہیں اور کے الیکٹرک کو سیاسی مافیا بنایا دیا ہے۔

حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ اربوں روپے کی سا لانہ سبسیڈی  دی جا رہی ہے ابراج مافیا نے تمام پارٹیوں اور حکومتوں کی کروڑوں کی قیمتیں لگائی ہیں۔جماعت اسلامی کا میئر ہوتا تو کے الیکٹرک میں اتنی ہمت نہیں ہوتی کہ وہ کراچی کے شہریوں پر ظلم کرتا۔

انہوں نے مزید کہاکہ ہم مفتاح اسماعیل اور اس سے پہلے والے وزیر اسد عمر سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ کے الیکٹرک کو کس معاہدے کے تحت گیس فراہم کی جارہی ہیں جبکہ وہ سوئی سدرن گیس کی نا دہندہ ہے۔ جن لوگوں کو عوام نے مینڈیٹ دیا انہوں نے کراچی کو تباہ کیااور ہمیشہ عوامی مینڈیٹ کا سودا کیا آج بھی اپنی قیمتیں لگوائی جا رہی ہیں۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ دھابیجی کی پائپ لائن میں خرابی بھی کے الیکٹرک کی لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے ہی ہے۔وفاقی و صوبائی حکومتوں نے کراچی کے عوام سے زندگی گزارنے کا حق چھین لیا ہے۔وزیر اعلیٰ مراد کہتے ہیں کہ پانی کا لیکیج ہے ہم کہنا چاہتے ہیں کہ یہ لیکج نہیں بلکہ کرپشن ہے۔ پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم نے مل کر کراچی کے لوگوں کے ٹرانسپورٹ سے محروم کردیا۔