حجاب تنازع پہنچا علی گڑھ، دھرم سماج کالج میں ڈریس کوڈ کے نوٹس لگادیے گئے

364
حجاب تنازع پہنچا علی گڑھ، دھرم سماج کالج میں ڈریس کوڈ کے نوٹس لگادیے گئے

کرناٹک سے شروع ہونے والا حجاب کا تنازعہ اب یوپی تک بھی پہنچ گیا ہے۔ یہاں علی گڑھ کے دھرم سماج ڈگری کالج میں حجاب پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ طلبا نے بھگوا لباس پہن کر حجاب کے خلاف کیمپس میں احتجاج کر کے برقع اور حجاب پر پابندی کا مطالبہ کیا تھا۔ اس کے بعد شروع ہونے والی سیاسی بیان بازیوں کے درمیان کالج انتظامیہ نے آناً فاناً میں ڈریس کوڈ نافذ کرتے ہوئے کالج کیمپس میں برقع اور بھگوا شال پر پابندی عائد کرنے کا نوٹس چسپاں کر دیا۔

دھرم سماج کالج کے طالب علم موہت چودھری نے بتایا کہ اس نے یہاں سے ایل ایل بی کی ڈگری حاصل کی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ماضی میں پرنسپل کو میمورنڈم دے کر انہوں نے یہ بات بتائی تھی کہ یہاں حجاب ٹوپی اور برقعہ پر پابندی ہونی چاہئے۔ تنازعہ بڑھنے کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ کالج انتظامیہ نے نوٹس چسپاں کیا ہے اور ہم نے 2 دن پہلے زعفرانی لباس پہن کر احتجاج درج کرایا تھا۔ ہم کالج انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ جلد از جلد اس کی پیروی کریں۔ ورنہ ہندو طلبہ پھر سے زعفرانی لباس پہن کر کالج میں آنے لگیں گے۔

وہیں، دھرم سماج کالج کی طالبہ ادیبہ عارف نے بتایا کہ وہ بی ایس سی سال اول کی طالبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کالج میں حجاب پہنا تو کیا ہوا؟ کالج کے باہر ڈریس کوڈ کے لیے نوٹس چسپاں کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ اگر اب اس پر پابندی لگائی گئی ہے تو اسے پہن کر نہیں آسکیں گے۔

ڈی ایس کالج کے پرنسپل ڈاکٹر راج کمار ورما نے بتایا کہ ہم ان طلبا کو برداشت نہیں کریں گے جو چہرہ ڈھانپ کر کالج آتے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ کالج میں پڑھنے کے لیے آنے والے طلبہ چہرہ کھول کر آئیں۔

پرنسپل نے حجاب کے معاملے پر کہا کہ کالج کیمپس میں بچوں سے کہا جائے گا کہ آپ نہ حجاب پہن کر آئیں اور نہ ہی زعفرانی شال پہن کر آئیں۔