آگ لگنے کے واقعات کی تحقیقات فائر ماہرین سے کروائی جائے، آل پاکستان فائر اینڈ ریسکیو ورکرز

303

کراچی: آل پاکستان فائر اینڈ ریسکیو ورکرز ایسوسی ایشن رجسٹرڈ کے چیئرمین صدارتی تمغہ امتیاز غلام محمد نازنے کہا  ہےکہ کراچی میں پے درپے آگ لگنے کے واقعات کی تحقیقات فائر ماہرین سے کروائی جائے۔

آل پاکستان فائر اینڈ ریسکیو ورکرز ایسوسی ایشن رجسٹرڈ  صدر روشن خان  اور سیکریٹری جنرل سید ذوالفقار شاہ نے کہا کہ ملک بھر میں خشک موسم کے موقع پر عموماً آگ لگنے کے واقعات میں اضافہ ہوجاتا ہے، بلڈنگ کے نقشے کی منظوری میں فائر بریگیڈ کی NOC سمیت اہم اقدامات اٹھاکر آگ کے بڑے واقعات اور ان کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات سے بچا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ  کراچی کی بے ہنگم ٹریفک، تنگ راستوں، گلیوں، سڑکوں میں تجاوات کے باوجود کراچی کے باوجود فائر فائٹرز کی کارکردگی ہمیشہ شاندار رہی ہے۔ لیکن ہماری بدقسمتی کہ ہمیشہ اپوزیشن اور تنقید کرنے والے عوام نے آگ لگنے کے واقعات میں ہمیشہ فائر فائٹرز کو ذمہ دار قرار دیا ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ مارکیٹوں، شاپنگ پلازوں، حتیٰ کہ گھروں تک میں حفاظتی انتظامات نہ کرکے اور حفاظتی آلات کا بندوبست نہ کرکے عوام نے اپنی قیمتی جانوں کو خطرے میں ڈال رکھا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ کراچی کی مارکیٹوں خصوصاً صدر کے علاقے کی کو آپریٹو مارکیٹ، وکٹوریہ سینٹر زینب مارکیٹ میں پے در پے آگ لگنے کے واقعات کی چھان بین ماہرین سے کروائی جائے تو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی سامنے آجائے گا۔

انہوں نے کہا کہ  اس وقت فائر بریگیڈ کو اپ گریڈ کرنے اور انہیں قانونی مراعات دینے کیلئے فنڈز کی شدید کمی ہے۔ فائر فائٹرز 29 ماہ کے اوورٹائم (فائر رسک الانس) کی ادائیگی سے محروم ہیں۔