بیروت بندرگاہ عملے کی ہڑتال، اشیائے خورونوش کی قلت کا خطرہ

346

لبنان میں اشیائے خورونوش کے درآمد کاروں نے خبردار کیا ہے کہ اگر بیروت بندرگاہ کے عملے کی ہڑتال اسی طرح جاری رہی تو ملک میں خوراک سے متعلق بڑی تباہی اور نجی شعبوں کو بہت زیادہ نقصان اٹھانا پڑے گا۔

اناڈولو نیوز ایجنسی کے مطابق لبنان یونین نے ایک بیان میں کہا کہ خودکار کسٹم کلیئرنس سسٹم اور بیروت کنٹینر ٹرمینل کنسورٹیم (بی سی ٹی سی) میں عملے کی ہڑتال کی وجہ سے بیروت بندرگاہ میں کام بند ہو گیا ہے۔ اس کے نتیجے میں نجی شعبے کو بھاری نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے۔

موجودہ صورتحال غیر ملکی تجارتی درآمد کو مکمل طور پر روک دے گی، خاص طور پر کھانے پینے کی اشیاء کے حوالے سے۔

یونین نے کہا ، “بنیادی ریاستی انتظامیہ ، بشمول وزارتوں اور سرکاری اداروں جو کمپنیوں اور درآمد و برآمد کے کاموں سے متعلق ہیں، کے کام میں مسلسل رکاوٹ آرہی ہے جس سے فوڈ سیکٹر کے ساتھ ساتھ تمام نجی اداروں کی تباہی ہوسکتی ہے۔”

واضح رہے کہ یکم اگست سے بیروت پورٹ کے ملازمین اپنی مراعات میں بہتری کے مطالبے کے لیے عام ہڑتال پر ہیں۔ اس سے بندرگاہ کی درآمدات اور ترسیل کی نقل و حمل شدید متاثر ہے۔