فیس بُک مسلمانوں کیلئے مہلک اور خطرناک ویب سائٹ بن گئی

335

فیس بک پوری دنیا میں مسلم اقلیتوں کے لئے ایک خطرناک ویب سائٹ بن گئی ہے۔ یہ رپورٹ وکلاء نے اقوام متحدہ ، بین الاقوامی فوجداری عدالت ، متعدد آزادانہ تفتیشوں اور اب امریکہ کی ڈیموکریٹک پارٹی کے درجنوں میمبرز کو بھیج دی ہے۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی کانگریس کے 30 ممبروں کے ایک گروپ نے، جن میں سبھی ڈیموکریٹس ہیں ، نے فیس بک کو مشترکہ طور پر ایک خط بھیجا ہے جس میں مطالبہ کیا گیا کہ وہ اپنے پلیٹ فارم پر سے مسلم دشمن مواد کو مٹانے کے لئے ٹھوس اقدامات کرے۔

امریکی کانگریس کے صدر ڈیبی ڈینجیل نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ فیس بک اپنے پلیٹ فارم کی کامیابی کا جشن نہیں منا سکتا کیونکہ اُس نے مسلمانوں کیخلاف خطرناک اور مہلک مواد کو اپنی ویب سائٹ سے ہٹانے میں کوئی کردار ادا نہیں کیا ہے۔

کانگریس کے سینئر ممبروں نے فیس بُک کو بھیجے گئے خط پر مشترکہ دستخط کیے ہیں جن میں الہان ​​عمر ، الیگزینڈر اوکاسیو کورٹیز ، راشدہ طلائب ، پرمیلا جیاپال ، اور باربرا لی شامل ہیں۔

خط میں فیس بُک کو نہ صرف مسلم خلاف مواد ہٹانے میں ناکام ہونے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا بلکہ اُس میں یہ بھی الزام عائد کیا گیا ہے کہ فیس بُک نے انتہا پسند دائیں بازوؤں کو اسلام اور مسلمان خلاف تقاریب منعقد کرنے کی اجازت دی جس سے  مسلمانوں کے خلاف تشدد کو ملی۔