ڈاکٹر علی الغامدی کی زیرصدارت پی آرسی کا آن لائن اجلاس

220

مجلس محصورین پاکستان جدہ نے سعودی عرب کے قومی دن سالگرہ کے موقع پر ایک آن لائن اجلاس منعقد کیا، جس کی صدارت معروف سعودی دانشور، مصنف اور سابق سفارتکار ڈاکٹر علی الغامدی نے کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ دن صرف سعودیوں ہی کے لیے نہیں ہے بلکہ تمام تارکین وطن کے لیے بھی جشن کا ہے۔ شاہ فیصل نے اس دن کو قومی دن کے طور پر منایا تھا۔ ڈاکٹر الغامدی نے شرکا کو بتایا کہ سب سے پہلے سعودی قومی دن کی تقریب میں شرکت 1965ء میں کراچی کے بیچ لگژری ہوٹل میں کی تھی۔ انہوں نے سعودی فرماں روا شاہ سلمان اور ولی عہد محمد بن سلمان کے وژن 2030ء کی تعریف کی جو متنوع معیشت پر ترقی کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔
مہمان خصوصی نے وزیر اعظم عمران خان کو 1971ء سے بنگلا دیشی کیمپوں میں محصور محب وطن پاکستانیوں کی حالت زار سے متلعق یاد دلاتے ہوئے امید ظاہر کی کہ وہ اس مسئلے کو ترجیح دینے کے لیے فوری اقدامات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام حکمرانوں کو معاشرے کے غریب اور لاوارث لوگوں کی خصوصی دیکھ بھال کا درس دیتا ہے اور محصور پاکستان 49 سال سے نظر انداز کیے جا رہے ہیں۔انہوں نے اقوام متحدہ اور او آئی سی کو فلسطین،روہنگیا اور کشمیر کےمسائل کو سنجیدگی سے حل کرنے پر زور دیا ۔
مجلس محصورین کے کنوینیئر سید احسان الحق نے ڈاکٹرعلی الغامدی اور دیگر مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاک سعودی رشتہ برادرانہ اسلامی اقدار پر مبنی ہے، جسے مزید بڑھانے اور مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر درج ذیل قرار داد پیش کی گئی۔
۱۔ ہم وزیر اعظم عمران خان کو دو طرفہ تعلقات بڑھانے کے لئے ’’پاک سعودی اسٹریٹیجک کمیشن‘‘ بنانے کے لیے درخواست کرتے ہیں۔
۲۔ ہم مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے مظالم کی مذمت کرتے ہیں۔
۳۔ حکومت پاکستان، اقوام متحدہ، امریکا اور دیگر عالمی طاقتوں کے اثر رسوخ کو بھارت پر استعمال کرنا چاہیے، تاکہ وہ کشمیری عوام کی مرضی کے مطابق رائے شماری کو یقینی بنائے۔
۴۔ ہم بھارتی حکومت کی جانب سے وہاں کے مسلمانوں کی آواز کچلنے اور انہیں بنیادی حقوق سے محروم کرنے کے اقدامات کی مذمت کرتے ہیں۔
۵۔ ہم وزیر اعظم عمران خان سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ محصورین پاکستانیوں کو پاسپورٹ جاری کریں اور ان کی وطن واپسی اور آبادکاری شروع کریں۔ فنڈ کی قلت پر قابو پانے کے لیے پی آر سی کی تجاویز پر عمل کریں۔ اس سلسلے میں بنگلادیش کو بھی اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔
۶۔ ڈھاکا میں پاکستانی ہائی کمشنر کو بنگلا دیش میں پھنسے ہوئے لاکھوں پاکستانیوں کی خوراک، صحت، زندگی اور حفاظت کا خیال رکھنے کی ذمے داری دی جائے۔
تقریب کی نظامت کے فرائض سید مسرت خلیل نے انجام دیے۔ دیگر شرکا میں سید نصیر الدین، غضنفر حسن، وصی امام، خالد جاوید، سید شاہد نعیم، جمیل راٹھور، چودھری ریاض گھمن، سید نیازاحمد، شمس الدین الطاف، زمرد سیفی اور سید شہاب الدین شامل تھے۔