حماس کو ختم نہیں کیا جاسکتا، یہ فلسطینیوں کی روح کی نمائندہ ہے، اسرائیلی مصنفہ

3068
represents

تل ابیب:  ایک اسرائیلی مصنفہ عینات ولف (Einat Wilf) نے کہا ہے کہ اب اس افسانے کو دہرانا بند کردینا چاہیے کہ حماس فلسطینیوں کی نمائندگی نہیں کرتی، حماس کو ختم نہیں کیا جاسکتا، یہ لوگ فلسطینیوں کی روح کی نمائندگی کرتے ہیں۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیلی اخبار “مکور رشون” میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں The War of Return کی مصنفہ عینات ولف نے کہا کہ یہ افسانہ کہ حماس فلسطینیوں کی نمائندگی نہیں کرتی،دہرانا بند کردینا چاہیے،حقیقت یہ ہے کہ حماس غزہ میں ہونے والے انتخابات میں منتخب ہوئی، حماس فلسطینیوں کی روح کی گہرائیوں میں نمائندگی کرتی ہے۔” اگرچہ حماس کے پاس صرف چند ہزار تربیت یافتہ جنگجو ہیں، لیکن وہ سب کام کر رہے ہیں۔ ان کی جدوجہد فلسطینی کی آزادی کے لیے ہے۔

انہوں نے مزید لکھا کہ “حماس کے خاتمے” نام کی کوئی چیز نہیں ہے، اور یہاں تک کہ اگر کل غزہ کے تمام ہتھیار اور تمام سرنگیں تباہ کر دی جائیں تب بھی ایک مختلف نام سے ایک نئی تنظیم قائم ہو جائے گی۔

عینات ولف کا کہنا تھا کہ غزہ کو کبھی بھی الحاق اور جذب نہیں کیا سکتاکیونکہ اس کے باشندے غزہ کو ایک “گھر” یا “وطن” یا ایک ایسا خطہ نہیں دیکھتے جو انہیں ایک خوشحال فلسطینی ریاست کے قیام کا موقع فراہم کرتا ہے۔ اس کے برعکس، وہ غزہ کو ایک نقطہ آغاز کے طور پر دیکھتے ہیں جہاں سے وہ فلسطین پر “دوبارہ دعویٰ” کر سکتے ہیں، اور اس میں وہ اپنے وسائل، اپنے لوگوں کا پیسہ، وقت اور صلاحیتیں لگاتے ہیں۔