آباد اور ملٹری لینڈ اینڈ کنٹونمنٹس کراچی میں مفاہمتی یادداشت پردستخط

156

کراچی (اسٹاف ر پورٹر) تعمیراتی شعبے کی ترقی کے لیے ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز (آباد) اور ملٹری لینڈ اینڈ کنٹونمنٹس کراچی ریجن کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پردستخط ہوگئے۔ ملٹری لینڈ اینڈ کنٹونمنٹ کلفٹن کے دفتر میں منعقدہ تقریب میں چیئرمین آباد محسن شیخانی اور ڈائریکٹر ملٹری لینڈ اینڈ کنٹونمنٹس کراچی ریجن عادل رفیع صدیقی نے ایم او یو پر دستخط کیے۔ تقریب کے مہمان خصوصی ڈائریکٹر جنرل ملٹری لینڈ اینڈ کنٹونمنٹس میجر جنرل سید حسنات عامر گیلانی جبکہ آباد کے سینئر وائس چیئرمین سہیل ورند، وائس چیئرمین عبدالرحمن، ریجنل چیئرمین محمد علی توفیق رتاڑیا، سابق چیئرمین آباد محمد حسن
بخشی، آباد کی کنٹونمنٹس بورڈ پر قائم کمیٹی کے کنوینر یونس لاکھانی، عارفین زبیر چودھری ایڈیشنل ایم ای و کراچی سرکل، محمد فاروق ایم ای او کراچی، ڈاکٹر محمد رضوان ڈپٹی سی ای او کلفٹن، عارفہ وحید سی ای او حیدرآباد بھی شریک تھیں۔ میجر جنرل سید حسنات عامر گیلانی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آباد کی مشاورت سے کراچی ریجن کے تمام کنٹونمنٹس بورڈ کے لیے یکساں بائی لاز اور ون ونڈو آپریشن کا افتتاح کردیا ہے جن پر 14 اگست یوم پاکستان سے عمل درآمد شروع کردیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آباد کی تجاویز پر مشتمل اور ایس بی سی اے اور ایل ڈی اے کے قوانین سے مطابقت رکھنے والے بائی لاز اور ون ونڈو آپریشن سب سے پہلے متعارف کرانے کا اعزاز ملٹری لینڈ اینڈ کنٹونمنٹس بورڈز کراچی ریجن نے حاصل کرلیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آباد کے ساتھ معاہدے کا مقصد بلڈرز اور ڈیولپرز کو آسانیاں فراہم کرنا اور تعمیراتی شعبے کو فروغ دینا ہے۔ سید حسنات عامر گیلانی نے کہا کہ ون ونڈو آپریشن نہ ہونے کی وجہ سے تعمیراتی پروجیکٹ کی منظوری کے لیے بلڈرز اور ڈیولپرز کو سرکاری اداروں کی جانب سے بلیک میل کیا جاتا تھا‘ ون ونڈو آپریشن کے بعد نجی شعبے کو کوئی بھی سرکاری ادارہ بلیک میل نہیں کرسکے گا۔ اس موقع پر آباد کے چیئرمین محسن شیخانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تمام ممالک میں تعمیراتی شعبے کو خصوصی اہمیت حاصل ہے‘ تعمیراتی شعبے کے متحرک ہونے سے دیگر 70 سے زاید صنعتوں کا پہیہ بھی چلنا شروع ہو جاتا ہے‘ دنیا میں انہی ممالک نے ترقی کی جنہوں نے کنسٹرکشن انڈسٹری کو اہمیت دی۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں گزشتہ 70 برس سے تعمیراتی شعبے کو اہمیت نہیں دی گئی جس کی وجہ سے ہمارا ملک خطے میں پیچھے رہ گیا ہے۔ چیئرمین آباد نے کہا کہ اداروں کو ڈیجیٹلائز کرنا اور ون ونڈو آپریشن آباد کا دیرینہ مطالبہ ہے‘ ملٹری لینڈ اینڈ کنٹونمنٹس بورڈز کراچی ریجن میں یکساں بائی لاز اور ون ونڈو آپریشن کا نفاذ نئی نسل کے لیے ایک شاندار تحفہ ہوگا۔ محسن شیخانی نے کہا کہ پاکستان میں ایک کروڑ 20 لاکھ گھروں کی کمی ہے جس میں ہرسال ڈھائی سے3 لاکھ کا اضافہ ہو رہا ہے جو حکومت کے لیے لمحہ فکر ہے‘ الیکشن 2018ء سے قبل وزیراعظم عمران خان نے آباد ہائوس کا دورہ کیا تو آباد نے انہیں کم لاگت مکانات اور کچی آبادیوں کو ماڈل شہر بنانے کی تجاویز پیش کی تھیں۔ اس موقع پر ڈائریکٹر ملٹری لینڈز اینڈ کنٹونمنٹس عادل رفیع صدیقی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈی جی ملٹری لینڈز اینڈ کنٹونمنٹس کی ہدایات پر آباد کی تجاویز کو مد نظر رکھتے ہوئے ملٹری لینڈز اینڈ کنٹونمنٹس بورڈز کے لیے یکساں بائی لاز اور ون ونڈو آپریشن کا نظام متعارف کرایا ہے‘ بائی لاز اور ون ونڈو آپریشن کے لیے 1984ء سے کوششیں کر رہے تھے‘ بائی لاز کے مطابق تمام متعلقہ شعبوں کو ایک چھت تلے لاکر تعمیراتی پروجیکٹ کی منظوری30 روز میں کی جائے گی‘ تعمیراتی پروجیکٹ کی منظوری کے لیے درخواست 30 روز کے بعد از خود ہی منظور ہوجائے گی‘ 6 منزلہ اور اس سے زاید کے منصوبوں میں خصوصی رعایت دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ایک سوفٹ ویئر بنا رہے ہیںجس سے پروجیکٹ کی منظوری کے عمل سے درخواست گزار بلڈرز اور ڈیولپرز کو مطلع کیا جائے گا اور بائی لاز کے حوالے سے درخواست گزار کی اہلیت کا پتہ چل سکے گا۔ عادل رفیع صدیقی نے بتایا کہ بائی لاز اور ون ونڈو آپریشن کا مین فوکس بلڈرز اور ڈیولپرز کو کاروبار میں سہولتیں فراہم کرنا ہے۔