کیا آسڑیلیا ٹی 20 ورلڈکپ کی میزبانی نہیں چاہتا؟

499

کراچی( موسیٰ غنی): کیا آسٹریلیا آئی سی سی ورلڈٹی 20 کی میزبانی کو تیار نہیں ہے یا وہ میزبانی کرناہی نہیں چاہتا وجہ کیا ہے؟ یہ وہ سوالات ہیں جو کرکٹ آسڑیلیا سمیت کئی ممالک میں زیر بحث ہیں۔

کورونا وائرس کے آغاز کے بعد سےہی جہاں دیگر کھیلوں کی سرگرمیاں شروع ہو رہی ہیں وہیں کرکٹ بھی بحال ہونے جارہی ہے اس سلسلے میں انگلینڈ اور ویسٹ انڈیزکی ٹیموں نے تیاری شروع کردی ہے،کرکٹ آسٹریلیا کورونا کے باعث شائقین کی غیر موجودگی اور احتیاط کے ساتھ میچز کے انعقاد کو شوپیس ایونٹ غیرحقیقی قرار دے رہا ہے ۔آسٹریلوی کرکٹ بورڈ کے چیئرمین ارل ایڈنگز کاکہنا ہے کہ ٹورنامنٹ منعقد کرنا بہت ہی مشکل ہوگا۔ دوسری جانب نیوزی لینڈ کے وزیر کھیل گرانٹ روبرٹسن نے موقع کو غنیمت جان کر اپنے بیان میں کہا ہے کہ  ہم مقابلے کرا سکتے ہیں مگر حتمی فیصلہ آئی سی سی کوکرنا ہے۔

آسی سی ٹی 20 ورلڈ کپ رواں سال  18 اکتوبر سے 15 نومبر تک آسٹریلیا میں شیڈول ہے تاہم کورونا وائرس کی عالمی وبا کے باعث ایونٹ پر غیر یقینی کے سائے منڈلا رہے ہیں جبکہ آسی سی کی میٹنگ میں حتمی فیصلہ آئندہ ماہ متوقع ہے،ایک جانب میزبان آسٹریلیا کی ایونٹ میں دلچسپی کم ہورہی ہے وہیں اس کی توجہ رواں سال کے آخر میں بھارت سے ہوم سیریز پر مرکوز ہے جس سے اسے300 ملین ڈالر کی آمدنی ہونا ہے۔

کرکٹ آسٹریلیا آئی پی ایل کے لیے ورلڈکپ التوا بھی چاہتا ہے اور بھارتی کرکٹ بورڈ کو بھی ناراض نہیں کرنا چاہتا،اگرچہ ابھی تک باضابطہ طور پر ورلڈ کپ کو ملتوی یا منسوخ نہیں کیا گیا تاہم موجودہ صورتحال میں 16 ٹیموں کو آسٹریلیا میں جمع کرنا غیرحقیقی یا بہت زیادہ مشکل ہے کیونکہ بہت سے ممالک میں بدستور کورونا وائرس پھیل رہا ہے۔

آئی سی سی کی میٹنگز مسلسل ہورہیں ہیں اور صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ہی فیصلہ کیا جائے گا، ٹی20 ورلڈ کپ کے چیف اور کرکٹ آسٹریلیا کے عبوری چیف نک ہوکلے نے کہاکہ مقامی آرگنائزنگ کمیٹی بدستور تیاریوں میں مصروف اور جو بھی فیصلہ آیا اس کیلیے تیار ہوگی۔

نیوزی لینڈ کے وزیر کھیل کا کہنا ہے کہ ہم کورونا وائرس پر قابو پاچکے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ ٹی20 ورلڈ کپ کی میزبانی کیلیے تیار ہیں ۔

قبل ازیں رواں برس کے آغاز میں  آسٹریلیا نے آئی سی سی ویمنز ٹی 20 ایونٹ کی میزبانی  کرچکا ہے ۔

اب فیصلہ آئی سی سی کے ہاتھ میں ہے کہ ورلڈ کپ ہوگا یا نہیں لیکن کرکٹ آسٹریلیا کی جانب سے آئی پی ایل کے لیے ٹی 20 ایونٹ کو داؤ پر لگانا کھیل کی نہیں بلکہ پیسوں کی جیت ہوگی جو کرکٹ کیلئے آنے والے دنوں میں نقصان دہ ہو سکتی ہے ۔