کورونا معیشت کیلئے دھچکا، رواں مالی سال شرع نمو 0.4 فیصد رہی, رپورٹ جاری

565

مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے کہا ہے کہ کورونا مستحکم ہوتی معیشت کیلئے بڑا دھچکا ہے،جس کے باعث رواں مالی سال شرح نمو0.4فیصد رہی۔

حکومت پاکستان نے قومی اقتصادی سروے برائے مالی سال20-2019 پیش کردیا ہے،مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے اقتصادی سروے رپورٹ سے متعلق نیوز بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اقتصادی بحران حکومت کو ورثے میں ملا،اخراجات آمدنی سے کافی زیادہ تھے، گزشتہ حکومت کے 5 سال میں برآمدات صفر فیصد بڑھیں، سابق حکومت نے ڈالر کو مصنوعی طریقے سے سستا رکھا جس کی وجہ سے درآمدات، برآمدات سے دوگنا ہوگئیں، ماضی میں شرح نمو قرض لے کر حاصل کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ صورت حال سے نمٹنے کےلیےتمام وسائل بروئے کارلائے گئے، اخراجات میں زبردست کمی کی گئی، خسارے میں 73 فیصد کمی کی گئی، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو 20 ارب سے 3 ارب تک لے آئے،پورا سال اسٹیٹ بینک سے کوئی قرضہ نہیں لیا گیا، ماضی کے لیے گئے قرضوں کی مد میں 5 ہزار ارب روپے واپس بھی کیے، پہلی مرتبہ پرائمری بیلنس سرپلس رہا ہے، ہماری آمدنی اخراجات سے زیادہ رہی۔

مشیر خزانہ نے کہا کہ پرانے قرضوں کی واپسی کیلئے قرض اٹھانے پڑے، آئندہ سال 3 ہزار ارب روپے واپس کریں گے، رواں سال بیرونی فنڈز پر انحصار کم کیا گیا، سال کے آخر تک زرمبادلہ کے ذخائر ساڑھے 18 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گے۔

مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ کورونا کی وجہ سے مستحکم ہوتی ہوئی معیشت کو بھی دھچکا لگا، کوروناسے پہلے پاکستانی معیشت 3 فیصد کی شرح سے بڑھنے کی توقع تھی لیکن رواں مالی سال معاشی شرح نمو منفی 0.4 فیصد رہی، صنعتی شعبے کی گروتھ منفی 2.64 فیصد اور ٹرانسپورٹ کے شعبے کی گروتھ منفی 7.1 فیصد رہی۔

بڑے صنعتی شعبے کی ترقی منفی 7.78 فیصد رہنے کا امکان ہے،تھوک اور پرچون کاروبار کی ترقی کی شرح میں 3.42 فیصد کمی ہوئی،سروسز سیکٹر کی ترقی کی شرح 0.59 فیصد جب کہ فنانس اور انشورنس سیکٹر میں 0.79 فیصد کی بہتری آئی۔

انہوں نے کہا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کا ٹیکس وصولی کا ہدف زیادہ رکھا گیا تھا، ہم پُر اعتماد تھے کہ ٹیکس وصولی 4700 ارب روپے تک کرلیں گے مگر کورونا نے نہیں کرنے دیا۔

رواں سال ایف بی آر ٹیکسوں سے 3900 ارب روپے حاصل ہوں گے، ہم نے نان ٹیکس ریونیو کی مد میں 1600 ارب روپے وصول کئے ہیں، درآمدات میں کمی سے ریونیو متاثر ہوا ورنہ ریونیو گروتھ 27 فیصد سے زیادہ رہتی۔

انہوں نے کہا کہ کورونا سے جی ڈی پی کو 3 ہزار ارب روپے کا نقصان ہوا، کورونا وائرس کے اثرات کا اندازہ لگانا آسان نہیں، ابھی اعتماد سے نہیں کہہ سکتے کہ کورونا کے نقصانات کتنے ہیں، اگلے 30 روز میں بہتر اندازہ ہوگا۔

مشیر خزانہ نے مزید کہا آئی ایم ایف کی پیشگوئی ہے پوری دنیا کی آمدن 3 سے 4 فیصد کم ہو جائے گی، کورونا وائرس کی باعث ہماری برآمدات بھی متاثر ہوئی ہیں،آئی ایم ایف کے مطابق ترقی پذیر ممالک زیادہ متاثر ہوں گے، کورونا کے باعث ایک ہزار 240 ارب کا امدادی پیکج دیا گیا۔

حفیظ شیخ نے کہا حکومت  نےچھوٹے کارخانوں کے 3 ماہ کے بل حکومت نے دینے کا اعلان کیا تھا، یوٹیلیٹی اسٹورز کیلئے 50 ارب روپے رکھے گئے،اسٹیٹ بینک کمپنیوں کو آسان شرائط پر قرضے دے رہا ہے۔