پختونخوا: ریڑھی بان اور تنوور 4 بجے کی پابندی سے مستثنیٰ

278

پشاور (آن لائن) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ اجمل خان وزیر نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے روزہ داروں کی مشکلات کے پیش نظر صوبہ بھر میں ہتھ ریڑھی اور تنووروں کو 4 بجے کے بعد پابندی سے مستثنیٰ قرار دیا ہے اور اس سلسلے میں حکومت کی جانب سے با قاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام مشکل فیصلے عوام کے تحفظ اور فائدے کے لیے کیے جا رہے ہیں۔ گزشتہ روز سول سیکرٹریٹ پشاور میں میڈیا کو کورونا صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے مشیر اطلاعات نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 71 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جس سے کورونا مریضوں کی مجموعی تعداد 1864 ہوگئی ہے۔ جبکہ گزشتہ 24گھنٹوں میں 5 اموات بھی ریکارڈ ہوئیں جس سے اموات کی کل تعداد 98 ہوگئی ہے۔ اجمل وزیر کا کہنا تھا کہ گزشتہ ایک دن میں 30 کورونا مریض صحت یاب ہو گئے ہیں اسی طرح کورونا کو شکست دینے والے مریضوں کی مجموعی تعداد 515 ہو گئی ہے۔مشیر اطلاعات نے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے حکومتی اقدامات کے بارے میں تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت نے کوروناوائرس سے نمٹنے کے لیے صوبہ بھرکے49 اسپتالوں کے طبی عملے کے لیے مزیدحفاظتی سامان بھی بھیج دیا ہے۔ حکومت طبی عملے کو تمام تر ضروری سامان ترجیحی بنیادوں پر فراہم کر رہی ہے۔ قبائلی اضلاع میں احساس ایمرجنسی کیش پروگرام کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ شمالی اور جنوبی وزیرستان کا ڈیٹا مکمل ہوگیا ہے اب تیزی سے وہاں کے مستحقین کو کیش فراہم کیا جارہا ہے اجمل وزیر کا کہنا تھا کہ احساس ایمرجنسی کیش پروگرام کے تحت صوبائی حکومت کی طرف سے بھی کیش فراہمی کا سلسلہ جلد شروع ہوجائیگا۔ مشیر اطلاعات نے کہا کہ وزیر اعلیٰ محمود خان خود فرنٹ لائن پر موجود ہیں اور تمام انتظامات کی نگرانی کر رہے ہیں۔