بھارت سے کسی قسم کی بات چیت نہیں کی جاسکتی،شاہ محمود قریشی

1231

اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال میں بھارت کے ساتھ کسی قسم کی بات چیت نہیں کی جاسکتی۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان کے صدر اشرف غنی کو قیدیوں کے تبادلے پر فراخدلی سے غور کرنا چاہئے،امن کا راستہ ہمیشہ آسان نہیں ہوتا ،مذاکرات میں بھی مشکلات تھیں لیکن فریقین معاہدے پر پختگی سے قائم رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ قیدیوں کا تبادلہ یکطرفہ نہں ہوگا، دونوں جانب سے قیدی رہا کیے جائے گے پاکستان اور افغانستان میں امریکا کی ثالثی ناقابل قبول ہے،پاکستان افغانستان میں کسی پاور گیم کا حصہ نہیں بنے گے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان نے ماضی کے تجربات کو سامنے رکھتے ہوئے درست فیصلے کیے، دیر پا امن کے لیے افغانستان میں سوچ کو لچکدار رکھنا ہوگا،دنیا کا اعتماد حاصل کرنے کے لیے تشدد میں مسلسل کمی کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ طالبان کہتے ہیں کہ وہ تبدیل ہوچکے ہیں اب نئی حقیقتیں ہیں دنیا بدلی ہے افغانستان بدلا ہے ،فریقین کو کہتا ہوں کہ تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے آگے بڑھیں۔

شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ پاکستان کا افغانستان میں مداخلت کا کوئی ارادہ نہیں ہے،موجودہ صورتحال میں بھارت کے ساتھ کسی قسم کی بات چیت نہیں کی جاسکتی، افغان سر زمین پاکستان کیخلاف استعمال کرنے والے اس معاہدے سے خائف ہیں، ہم نہیں چاہتے کہ کسی ملک کی سر زمین کسی دوسرے ملک کیخلاف استعمال ہو۔