سرخ ایشیا کا نعرہ مدتوں پہلے سمندر میں غرق ہوچکا ہے

140

پشاور (وقائع نگار خصوصی) نائب امیر جماعت اسلامی وممبرصوبائی اسمبلی خیبرپختونخوا عنایت اللہ خان نے کہا ہے کہ سرخ ایشیا کا نعرہ مدتوں پہلے سمندر میں غرق ہوچکا ہے کیونکہ پاکستان کادستور اسلامی ہے اور اس ملک کا مستقبل اسلامی نظام سے وابستہ ہے ۔سرخ ایشیا کا نعرہ لگانے والے مغرب کے دلدادہ اور خواتین کی آزادی کے لیے کوشاں ہیں ۔یہ نعرے نوجوانوں کے لیے چیلنج ہے ۔ نالائق حکمرانوں کی نااہلی اور ناکام معاشی پالیسیوں نے سب سے زیادہ نوجوان طبقہ کو متاثر کیاہے ۔ ملک میں 60 فیصد سے زائد نوجوان ہیں جواپنے مستقبل کے حوالے سے سخت مایوس اور پریشان ہیں ۔ اقتدار پر قابض اسٹیٹس کو کی حامی قوتوں ، جاگیرداروں ، سرمایہ داروں کی سازش ہے کہ نوجوانوں کو منتشر رکھا جائے تاکہ وہ عوام کی گردنوں پر سوار رہیں ۔ جماعت اسلامی ملک بھر کے نوجواں کو جے آئی یوتھ کے پلیٹ فارم پر متحد کر رہی ہے۔ وہ ایبٹ آباد میں جماعت اسلامی یوتھ کے کنونشن سے خطاب کر رہے تھے ۔عنایت اللہ خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی نوجوانوں کو اعتماد اور یقین کی قوت سے مالا مال کر کے ان کے سر پر خوشحال او ر اسلامی پاکستان کے عظیم مقصد کے حصول اور کرپشن فری پاکستان کی قومی تحریک کی کامیابی کا سہرا سجانا چاہتی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کا نوجوان نظریاتی محاذ پر ہمیشہ صف او ل میں رہاہے اور حالیہ گیلپ سروے میں یہ اعتراف کیا گیاہے کہ پاکستان کے نوجوانوں کی بڑی تعداد ملک میں اسلامی نظام کا نفاذ چاہتی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ نوجوان مستحکم پاکستان چاہتے ہیں اور اپنے لیے با عزت روزگار اور باوقار زندگی کے متلاشی ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ نوجوانوں کے مسائل کو میرٹ پر حل کرنا حکومت کی ذمے داری ہے مگر حکمران اپنی ذمے داریاں پوری نہیں کر رہے ۔ انہوںنے کہاکہ جماعت اسلامی ملک کی واحد جماعت ہے جو نوجوانوں کو اہمیت دیتی ہے اور ہم خیبرپختونخوا سمیت پورے ملک کے نوجوانوں کو منظم کرینگے اور سراج الحق ملک میں حقیقی تبدیلی لائیں گے۔