غیر معیاری پانی فراہم کر نیوالوں کو 2 سال قید اور جر مانہ کیا جائیگا، گورنر پنجاب

202
لاہور: گورنر پنجاب چودھری محمد سرور آل پارٹیز کشمیر کانفرنس سے خطاب کررہے ہیں
لاہور: گورنر پنجاب چودھری محمد سرور آل پارٹیز کشمیر کانفرنس سے خطاب کررہے ہیں

لاہور (نمائندہ جسارت) گور نر پنجاب و پیٹرن انچیف پنجاب آب پاک اتھارٹی چودھری محمدسرور نے پنجاب آ ب پاک اتھارٹی کے عہدیداروںکے ناموں کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے اس منصوبے کو شروع کر نے میں ایک سال کی تاخیر پر قوم سے معافی مانگتے ہیں۔پنجاب میں غیر معیاری صاف پانی فراہم کر نیوالوں کو2سال تک سزا اور لاکھوں روپے جر مانہ سمیت دیگر سزائیں دی جائیں گی۔ منگل کے روز گورنر ہائوس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چودھری سرور نے کہا کہ پنجاب میں پینے کے صاف پانی کے لیے کام کرنیوالی پر ائیوٹ کمپنیوں کو پنجاب آب پاک اتھارٹی مکمل چھان بین اور تحقیقات کے بعد لائسنس جاری کرے گی۔ پنجاب میں ابتک جتنے بھی سرکاری اور غیر سرکاری فلٹر یشن پلانٹس لگے ہیں انکا ریکارڈ بھی مر تب کیا جارہا ہے انکے معیار کو بھی خصوصی طور پرچیک کیا جائیگا۔ اس موقع پر میڈیا کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے گور نر پنجاب نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں نے پنجاب کے عوام کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لیے اربوں روپے کے فنڈز مختص کیے مگر سب کچھ کر پشن کی نذر ہوتا رہا ہے اور آج بھی نیب اور دیگر اداروں میں انکے مقدمات چل رہے ہیں، میں پنجاب کے عوام کو یقین دلاتا ہوں کہ اس منصوبے میں ایک روپے کی بھی کرپشن نہیں ہوگی ۔چوہدری محمدسرور نے کہا کہ جنرل (ر) احمد نواز سلیم میلہ اتھارٹی کے چیئر مین ہوں گے، سیکرٹری ہائوسنگ وپبلک ہیلتھ نسیم صادق چیف ایگز یکٹو آفیسر،گوہر اعجاز سینٹر ل پنجاب کے سربراہ اوراتھارٹی کے شعبہ ایچ آر کے ہیڈ ہوں گے، سوشل میڈیا اور نارتھ پنجاب کی سر بر اہ رابعہ ضیا ہوں گی، سائوتھ ریجن کے سر براہ فیصل مختار ہوں گے ۔ اتھارٹی کے چیئرمین سمیت کوئی عہدیدار اور بورڈ اراکین کسی قسم کی مراعات یا تنخواہ نہیں لیں گے ۔