قال اللہ تعالی و قال رسول اللہ

367

اور ہم نے زمین میں پہاڑ جما دیے تاکہ وہ انہیں لے کر ڈھلک نہ جائے اور اس میں کشادہ راہیں بنا دیں، شاید کہ لوگ اپنا راستہ معلوم کر لیں۔ اور ہم نے آسمان کو ایک محفوظ چھت بنا دیا، مگر یہ ہیں کہ اس کی نشانیوں کی طرف توجّہ ہی نہیں کرتے۔ اور وہ اللہ ہی ہے جس نے رات اور دن بنائے اور سْورج اور چاند کو پیدا کیا سب ایک ایک فلک میں تیر رہے ہیں۔ اور اے محمدؐ، ہمیشگی تو ہم نے تم سے پہلے بھی کسی انسان کے لیے نہیں رکھی ہے اگر تم مر گئے تو کیا یہ لوگ ہمیشہ جیتے رہیں گے؟۔ ہر جاندار کو مَوت کا مزہ چکھنا ہے، اور ہم اچھے اور بْرے حالات میں ڈال کر تم سب کی آزمائش کر رہے ہیں آخرکار تمہیں ہماری ہی طرف پلٹنا ہے۔ یہ منکرین حق جب تمہیں دیکھتے ہیں تو تمہارا مذاق بنا لیتے ہیں کہتے ہیں ’’کیا یہ ہے وہ شخص جو تمہارے خداؤں کا ذکر کیا کرتا ہے؟‘‘ اور ان کا اپنا حال یہ ہے کہ رحمان کے ذکر سے منکر ہیں۔ (سورۃ الانبیاء: 31تا36)

سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ سے کہتے ہیں کہ میں نے سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یہ فرما رہے ہیں جب تم اذان سنو تو موذن کی طرح تم بھی (وہی جملے) کہا کرو پھر مجھ پر دورد پڑھا کرو ،بے شک جس نے مجھ پر ایک بار دورد پڑھا اللہ تعالیٰ اس پر دس بار رحمت برساتا ہے پھر اس کے بعد میرے لیے وسیلے کی دعا مانگا کرو، وسیلہ جنت کی ایک منزل ہے اور اللہ کے بندوں میں سے کسی ایک کو ملے گی مجھے امید ہے کہ وہ بندہ میں ہی ہوں گا جس نے میرے لیے وسیلہ کی دعا کی اس کے لیے میری شفاعت واجب ہوگی۔ (مسلم)
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب جمعہ کا دن ہوتا ہے تو مسجد کے ہر دروازے پر فرشتے مقرر ہو جاتے ہیں جو پہلے آنے والوں کا نام لکھتے ہیں پھر جب امام منبر پر بیٹھ جاتا ہے تو وہ اپنے صحیفے لپیٹ کر خطبہ سننے کے لیے آ جاتے ہیں‘‘۔ (بخاری)