ڈالر 178 روپے سے متجاوز ،زر مبادلہ کے ذخائر بھی 27.5 کروڑ ڈالر کم ہوگئے

237

کراچی (آن لائن/ صباح نیوز) ملکی تاریخ میں ڈالر 178 روپے سے متجاوز کرگیا‘ جبکہ زرمبادلہ کے ذخائر میں بھی27.5 کروڑ ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق جمعے کومقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں روپے کے مقابلے ڈالر 178روپے کی سطح عبور کر کے ملکی تاریخ کی بلند سطح پر پہنچ گیا ہے۔ فاریکس ایسوسی ایشن آف کی رپورٹ کے مطابق جمعے کو انٹر بینک میں روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر میں50 پیسے کا اضافہ ہوا جس سے ڈالر کی قیمت خرید 176.40 روپے سے بڑھ کر 176.80 روپے اور قیمت فروخت176.50 روپے سے بڑھ کر 177 روپے ہو گئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر90 پیسے مہنگا ہو گیا جس سے ڈالر کی قیمت خرید 177.30روپے سے بڑھ کر 178.20 روپے اور قیمت فروخت 177.80 روپے سے بڑھ کر178.70روپے پر جا پہنچی ۔ فاریکس رپورٹ کے مطابق یورو کی قدر میں ایک روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس سے یورو کی قیمت خرید 198 روپے سے بڑھ کر198.50روپے اور قیمت فروخت200 روپے سے بڑھ کر201 روپے ہو گئی تاہم برطانوی پونڈ کی قیمت خرید 233.50 روپے اور قیمت فروخت 236 روپے پر بدستور برقرار رہی۔ علاوہ ازیںزرمبادلہ ذخائر میں ایک ہفتے کے دوران 27.5 کروڑ ڈالر کی کمی ہوگئی۔اسٹیٹ بینک کے پاس موجود ذخائر 16.01ارب ڈالر کی سطح پر پہنچ گئے۔ اسٹیٹ بینک اور کمرشل بینکوں کے پاس زرمبادلہ کے ذخائر22 ارب ڈالر 50 کروڑ ڈالر ہیں جب کہ کمرشل بینکوں کے پاس موجود ذخائر6.49 ارب ڈالر ہیں۔ ذخائر میں کمی بنیادی طور پر بیرونی قرضوں کی ادائیگی کی وجہ سے ہوئی‘ ملک کا بیرونی کھاتہ بڑھتے ہوئے قرضوں کی ادائیگی اور بڑھتے ہو ئے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے دوہرے دبائو کا شکار ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق پاکستان کے غیر ملکی قرضے اور واجبات (بقایا) ستمبر 2021ء کے آخر میں 4.8 ارب ڈالر یا4 فیصد بڑھ کر 127ارب ڈالر ہوگئے جو کہ جون کے ماہ تک 122.2ارب ڈالر تھے۔ ادارہ شماریات کے تجارتی اعداد و شمار کے مطابق نومبر میں درآمدات 7.84 ارب ڈالر رہی جو کسی بھی ماہ کی درآمدات کی بلند ترین سطح ہے۔ اس کے برعکس نومبر میں برآمدات صرف 2.88 ارب ڈالر رہی جس سے نومبر میں تجارتی خسارہ4.96 ارب ڈالر اور رواں مالی سال کے پہلے 5 ماہ میں 20.59 ارب ڈالر تک پہنچ گیا جس کے باعث کرنٹ اکائونٹ خسارے میں بھی اضافے کا خدشہ ہے۔