ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کی ناکامی کی وجوہات سامنے آگئیں

311

اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کی ناکامی کی رپورٹ سامنے آگئی۔

رپورٹ کے مطابق انڈسٹریل سیکٹر نے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے نفاذ کے خلاف مزاحمت کی جب کہ بیوروکریسی کی نااہلی بھی سسٹم پر عملدرآمد نہ ہونے کی وجہ ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لائسنس دینے والی کمپنی کی ناتجربہ کاری بھی سسٹم پر عمل درآمد نہ کرنے کی وجہ ہے جب کہ رپورٹ میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم مقامی صنعت کی صورتحال کو سمجھے بغیر نافذ کیا گیا۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم میں ثالثی، آڈٹ اور جرمانے کی دفعات شامل نہیں ہیں جبکہ ٹیکنالوجی کی منتقلی بھی سسٹم کے تحت نہیں کی گئی۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایف بی آر اور لائسنس یافتہ کمپنی کے پاس مطلوبہ مہارت اور سمجھ کی کمی تھی۔ معاہدے کی خرابیوں اور عدالتی کارروائیوں، حکم امتناعی نے ٹی ٹی ایس کے نفاذ میں تاخیر کا باعث بنا۔

رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ ایف بی آر نے اپنے طور پر ٹی ٹی ایس کو کنٹرول کرنے کی کوئی صلاحیت پیدا نہیں کی۔

رپورٹ میں پروڈکشن ڈیٹا اور سیلز ٹیکس کا جائزہ لینے کے لیے ایف بی آر کی صلاحیت بڑھانے اور ٹی ٹی ایس کے نفاذ کے لیے ایک ٹاسک فورس بنانے، وزیر اعظم یا خزانہ کے دفتر سے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کی نگرانی کی سفارش کی گئی ہے۔