بڑے ناموں کی کمزور ٹیم

264

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان محمد حفیظ نے حال ہی میں قومی کرکٹ ٹیم اور اس کے انتخاب کنندگان پر تنقید کی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا ہے کہ سلیکشن کمیٹی نے ’’بڑے ناموں کی کمزور ٹیم‘‘ منتخب کی ہے۔ جبکہ اس سے قبل رمیزراجا نے محمد عامر کی قومی ٹیم میں واپسی پر سخت موقف اختیار کیا تھا۔ محمد حفیظ کی تنقید کا ایک اہم نکتہ بابراعظم کی کپتانی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بابر کو بغیر کسی واضح وجہ کے کپتانی سے ہٹایا گیا اور پھر دوبارہ بحال کردیا گیا۔ جب وہ خود کپتان تھے تو ان پر ہر گروپ کو نوازنے کا الزام لگایا گیا تھا۔ حفیظ نے ٹیم کے انتخاب کے عمل پر بھی سوال اٹھائے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ سلیکشن کمیٹی نے گھر بیٹھے کھلاڑیوں کو بلا کر ٹیم کو مضبوط بنانے کی کوشش کی، اور یہ کہ انہوں نے ٹیم کو بہتر بنانے کے لیے 4 سالہ منصوبہ بنایا تھا لیکن انہیں دو ماہ بعد ہی عہدے سے ہٹا دیا گیا۔ رمیز راجا کی تنقید محمد عامر پر مرکوز رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ محمد عامر کو دوبارہ قومی ٹیم میں شامل نہیں کیا جانا چاہیے۔ حفیظ اور کچھ عرصہ قبل رمیز راجا کی جانب سے کی گئی تنقید بتا رہی ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی صورتِ حال اچھی نہیں ہے، اور سوال یہ ہے کہ کیا سلیکشن کمیٹی ٹیم کا انتخاب کرتے وقت میرٹ کو سامنے رکھتی ہے؟ اورکیا محمد عامر کو قومی ٹیم میں دوسرا موقع دیا جانا چاہیے تھا؟ کیونکہ محمد عامر نے 2010ء میں اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں ملوث ہونے کے بعد 5 سال کی پابندی کا سامنا کیا ہے۔