شکریہ حافظ صاحب

442

8فروری کے الیکشن کے اگلے دن حافظ صاحب سے ملاقات کا وقت لینے کے لیے ہم پہنچے تو رات کے دس بج رہے تھے۔ ہم ان کے سیکرٹری کے انتظار میں ویٹنگ روم میں تشریف فرما ہوگئے۔ ایک ڈیڑھ گھنٹے بعد سیکرٹری صاحب تشریف لائے۔
جنٹلمین مجھے افسوس ہے کہ کچھ تاخیر ہوگئی۔
س: حافظ صاحب اس وقت کیا کررہے ہیں؟
ج: حافظ صاحب ٹھیک گیارہ بجے سونے کے لیے کمرے میں تشریف لے گئے ہیں۔
س: انہوں نے سونے سے پہلے کیا کہا تھا؟
ج: شب بخیر
س: حافظ صاحب سونے سے پہلے خوش باش دکھ رہے تھے یا تھکے ہوئے؟
ج: وہ دن بھر کی مصروفیات سے کچھ تھکے ہوئے لگ رہے تھے لیکن یہ معمول کی بات ہے۔
س: کیا حافظ صاحب سونے سے پہلے گرم دودھ یا چاکلیٹ وغیرہ لیتے ہیں؟
ج: وہ سونے سے پہلے چند گھونٹ پانی پیتے ہیں۔
س: حافظ صاحب سر کے نیچے کتنے تکیے لگاتے ہیں؟
ج: ایک
س: کیا آج بھی انہوں نے سر کے نیچے ایک ہی تکیہ لگایا ہے؟
ج: مجھے اس بارے میں علم نہیں۔
س: حافظ صاحب کے بستر پر کتنے کمبل ہوتے ہیں؟
ج: مجھے علم نہیں۔ غالباً ایک یا دو
س: کیا کبھی ایسا ہوتا ہے کہ نیند میں اضطراب کے عالم میں کمبل نیچے گرجاتا ہو۔
ج: کسی کے ساتھ بھی ایسا ہوسکتا ہے۔ ممکن ہے حافظ صاحب کے ساتھ بھی ایسا ہوتا ہو۔
س: کیا اس صورت میں کمبل کو اٹھاکر بستر پر واپس رکھنے کا انتظام ہے؟
ج: ٹھیریے معلومات کرکے آپ کو آگاہ کرتا ہوں۔
س: حافظ صاحب نے سونے سے پہلے قوم کو کوئی خاص پیغام دیا تھا؟
ج: انہوں نے سونے سے پہلے قوم کوکہا تھا ’’خداحافظ‘‘
س: کیا حافظ صاحب ہر رات ایسا کرتے ہیں؟
ج: جی نہیں۔
س: کیا آپ بتا سکتے ہیں آج رات وہ خواب میں کیا دیکھیں گے؟
ج: انہوں نے مجھے کبھی بتایا نہیں کہ وہ خواب دیکھتے ہیں یا نہیں۔ اس لیے آج رات وہ خواب میں کیا دیکھیں گے کچھ نہیں کہا جاسکتا۔
س: کیا ایسا ممکن ہے کہ آج رات حافظ صاحب درمیان میں اٹھ کرکامیاب انڈیپنڈینٹ کی تعداد معلوم کریں؟
ج: حافظ صاحب صبح اپنے وقت پر بیدار ہوں گے؟
س: کیا آپ بتاسکتے ہیں الیکشن کے دوران پورا دن وہ کیا کرتے رہے؟
ج: انہوں نے پورا دن اپنی پیشہ ورانہ مصروفیات میں گزارا
س: کیا وہ ٹی وی چینلز پر الیکشن کے نتائج سنتے رہے؟
ج: الیکشن کے نتائج سے آگاہ ہونے کے لیے حافظ صاحب کو ٹی وی چینل دیکھنے کی ضرورت نہیں۔
س: الیکشن کے نتائج پر حافظ صاحب کے کیا تاثرات تھے؟
ج: انہوں نے الیکشن کے کامیاب انعقاد پر قوم کو مبارکباد دی ہے۔
ملاقاتیوں کے مسلسل سوالات سے ایک لمحے کے لیے سانس ملا تو سیکرٹری صاحب نے ملا قاتیوں سے پوچھا
س: جنٹلمین آپ نے آمد کا مقصد بیان نہیں کیا
ج: ہم حافظ صاحب سے ملاقات کا وقت لینے کے لیے حاضر ہوئے ہیں۔
س: مہربانی فرماکر آپ ملا قات کا مقصد بیان کریں گے؟
ج: ہم حافظ صاحب کا شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں۔ شکریہ حافظ صاحب
س: شکریہ ادا کرنے کے علاوہ ملاقات کا کوئی اور مقصد؟
ج: ہم حافظ صاحب کی صحت کے بارے میں فکر مند رہتے ہیں۔ ہم ان سے عرض کرنا چاہتے ہیںکہ وہ اپنی صحت کا خیال رکھا کریں۔
س: آپ بتانا پسند کریں گے آپ کے دونوں ہاتھوں میں کیا ہے
ج: ہمارے دائیں ہاتھ میں مکھن ہے۔
س: اور بائیں ہاتھ میں
ج: چونا
س: آپ مکھن اور چونے کا کیا کرتے ہیں؟
ج: جہاں مکھن لگانا ہو وہاں مکھن لگا دیتے ہیں اور جہاں چونا لگانا ہو وہاں چونا لگا دیتے ہیں۔
س: کبھی ایسا بھی ہوا کہ جہاں مکھن لگانا ہو وہاں آپ نے چونا لگادیا ہو اور جہاں چونا لگانا ہو وہاں مکھن لگا دیا ہو
ج: پچھلے الیکشن میں ہم یہ غلطی کرچکے ہیں۔ بڑی مشکل سے ہم نے یہ سلیقہ سیکھا ہے۔ تو پھر آپ حافظ صاحب سے ملاقات کا وقت کب دے رہے ہیں۔ ہم کو ان کا شکریہ ادا کرنا ہے۔ شکریہ حافظ صاحب۔