الیکشن کمیشن 22 فروری تک درست نتائج جاری کرے، حافظ نعیم

381
democratic

کراچی:امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہاہے کہ الیکشن کمیشن عدالتی حکم کے مطابق 22فروری تک بے ضابطگیوں کو درست کر کے فارم 45کے مطابق نتائج جاری کرے ۔

حافظ نعیم نے  کراچی کے جعلی انتخابی نتائج کے خلاف جماعت اسلامی کی سندھ ہائی کورٹ میں دائر پٹیشن اور الیکشن کمیشن کی سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے 22فروری تک فیصلہ کرنے کے حکم اور اس میں فارم 45اور 47کے حوالے سے عدالتی ریمارکس پر  کہا کہ ہم پہلے دن سے  کہہ رہے ہیں کہ فارم 45کو تبدیل کر کے فارم 47جاری کیے گئے جن میں جماعت اسلامی کے جیتے ہوئے امیدواروں کو ہارا ہواظاہر کیا گیا۔

امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ   پریزائڈنگ افسران کی جانب سے جاری کئے گئے فارم 45اور آراو کے فارم 47میں واضح طور پر فرق ہے جو اس  بات کا ثبوت ہے کہ نتائج میں تبدیلی کر کے من پسند پارٹیوں کے ہارے ہوئے امیدواروں کو جتوایا گیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ  جماعت اسلامی اپنی جیتی ہوئی سیٹوں اور ووٹ کا تحفظ کرے گی، اہل کراچی نے عام انتخابات میں بلدیاتی انتخابات سے بڑھ کر جماعت اسلامی پر اعتماد کا اظہار کیا ہے ، ہم اپنے مینڈیٹ سے کسی صورت دستبردار نہیں ہوں گے۔

حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی کراچی میں جعلی نتائج کے خلاف مسلسل احتجاج اور آئینی وقانونی جنگ لڑرہی ہے ، ہم الیکشن کمیشن سندھ کے دفتر پر احتجاج اور شہر بھر میں متعدد مقامات پر مظاہرے کرچکے ہیں ، 16فروری کو الیکشن آفس اسلام آباد میں بھی احتجاج کریں گے۔

انہوں نے مزید کہاکہ الیکشن کمیشن کی آئینی و قانونی ذمہ داری ہے کہ وہ ملک میں صاف و شفاف اور آزادانہ و منصفانہ انتخابات کرائے لیکن الیکشن کمیشن اپنی ذمہ دارای ادا کرنے میں مکمل طور پر ناکام ثابت ہوا ہے ،کراچی میں ایسے امیدواروں کو جتوایا گیا ہے جنہوں نے چند ہزار ووٹ تک نہیں لیے ، عوام کی رائے کو پامال کر کے کراچی پر ایک بار پھر ان ہی لوگوں کو مسلط کیا جارہا ہے جنہوں نے پہلے بھی کراچی کا تشخص خراب کیا اور شہر میں بھتہ خوری ، بوری بند لاشوں اور نفرت و تقسیم کی سیاست کو پروان چڑھایا اور مسائل حل کرنے کے بجائے بڑھائے ، کراچی کے عوام ان لوگوں کو مستر د کرچکے ہیں۔